سوشل میڈیا خیالات اور اظہار رائے کا مؤثر ذریعہ ہے، ہمارے جاری بیان میں نہیں نہ لکھنے سے غلط فہمی ہوئی: چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ راغب
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ راغب نعیمی نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک کو غیر شرعی قرار دینے کے حوالے سے جاری کردہ بیان پر وضاحت دی ہے کہ اُس بیان میں ٹائپنگ کی غلطی ہوئی، وی پی این کو غیر شرعی نہیں کہا۔جس کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے پی ٹی اے کو ایک خط لکھ کر غیر رجسٹرڈ وی پی این بند کرنے کا کہا گیا تھا، پی ٹی اے نے وزارت داخلہ کے خط پر عمل درآمد کرتے ہوئے کئی وی پی اینز کو بند بھی کر دیا ہے۔
علامہ راغب نعیمی نے بتایا کہ سوشل میڈیا خیالات اور اظہار رائے کا مؤثر ذریعہ ہے، سوشل میڈیا کو توہین مذہب، توہین رسالت ، توہین صحابہ و اہلبیت، فرقہ واریت کے لیے استعمال نہیں کیاجاناچاہیے۔اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کا استعمال غیر شرعی قراردے دیا
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
سوشل میڈیا استعمال سے متعلق اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے کیا ہے؟ اعلامیہ جاریوی پی این یا کوئی ایپ بذات خود ناجائز یا غیر شرعی نہیں، ان كے درست یا غلط استعمال پر شرعی حكم كا دارومدار ہوتا ہے
Baca lebih lajut »
وی پی این کو غیرشرعی کیوں قرار دیا، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے وجہ بتادیرجسٹرڈ وی پی این کے استعمال میں قباحت نہیں، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ راغب نعیمی
Baca lebih lajut »
میں نے وی پی این کو غیر شرعی قرار نہیں دیا، راغب نعیمیاستعمال پر بات کرنا اور چیز ہے اور خود وی پی این کو کہنا کچھ اور چیز ہے
Baca lebih lajut »
سربراہ اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کو غیر شرعی قرار دینے کی وجہ بتا دیاسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے چند روز قبل وی پی این کے استعمال کو غیر شرعی قرار دیے جانے کے فتوے نے ملک میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے
Baca lebih lajut »
اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کا استعمال غیر شرعی قرار دے دیاغیر قانونی مواد یا بلاک ویب سائٹ تک رسائی حاصل کی جائے شرعاً ناجائز ہے، چیئرمین علامہ راغب نعیمی
Baca lebih lajut »
وی پی این کا استعمال غیر شرعی نہیں، بے دھڑک ہوکر استعمال کریں: رانا ثنا اللہعلامہ راغب نعیمی نے حکومت کو سپورٹ کیا لیکن ان کی سپورٹ الٹا حکومت کیلئے تنقید ثابت ہوئی ہے، انہیں اس رائے کا اظہار کرنے سے پہلے مشورہ کرنا چاہیے تھا: وفاقی وزیر
Baca lebih lajut »