ان کے سوشل میڈیا سیل سے غالباً کوئی ایسا مواد ملا ہے جس سے یہ منت ترلے کرنے پر مجبور ہوئے ہیں: عطا تارڑ کی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں فوج اور پی ٹی آئی میں بات چیت کا کوئی امکان نظر نہیں آتا، برف پگھلنے یا بیک ڈور مذاکرات پر ڈی جی آئی ایس پی آر بات کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیا کوشش ہے کہ فوج کو سیاست میں لایا جائے یا اپنی حمایت کرنے کا کہا جائے، ان کے سوشل میڈیا سیل سے غالباً کوئی ایسا مواد ملا ہے جس سے یہ منت ترلے کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ اڈیالہ جیل کے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان نے فوج سے مذاکرات پر رضا مندی ظاہر کردی۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
آج کے فیصلے کے 15 دن بعد پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک بنے گا: واوڈا کا دعویٰپی ٹی آئی مزید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگی، فیصلے سے پی ٹی آئی کی مشکلات بڑھیں گی اور بانی پی ٹی آئی جیل میں ہی رہیں گے: سابق وفاقی وزیر
Baca lebih lajut »
جرمنی واقعہ؛ سیاسی عناصر ملوث ہوئے تو عمران خان انہیں نہیں بچا سکیں گے، حکومتبنوں امن مارچ فائرنگ میں پی ٹی آئی ملوث ہے، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات
Baca lebih lajut »
لائیو: وفاقی حکومت کا پاکستان تحریک انصاف پرپابندی لگانے کا فیصلہحکومت نے فیصلہ کیا ہے سابق صدر عارف علوی، بانی پی ٹی آئی اور سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا کیس چلایا جائے: وزیر اطلاعات
Baca lebih lajut »
آئی پی پیز 24 کروڑ لوگوں کا مسئلہ ہے، عوامی حقوق کی جنگ لڑیں گے اور بجلی سستی کروائیں گے: کاکڑآئی پی پیز کا مسئلہ اٹھا کر پوائنٹ اسکورنگ نہیں کر رہے، بات چیت سے اس مسئلے کا حل نکالیں گے: سینیٹر انوار الحق کاکڑ
Baca lebih lajut »
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاریانسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج نے بانی پی ٹی آئی اور دیگر کےخلاف تھانہ سنگجانی اور تھانہ آئی 9 میں درج مقدمات میں سماعت کا حکم نامہ جاری کیا۔
Baca lebih lajut »
عمران خان کی حراست کا فیصلہ من مانی اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے: یو این ورکنگ گروپبانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کا کوئی قانونی جواز نہیں، بظاہر اس کا مقصد انہیں نااہل کرنا تھا: یو این انسانی حقوق ورکنگ گروپ کی رپورٹ
Baca lebih lajut »