چیف جسٹس کی ذات میں انتظامی معاملات کا ارتکاز غیر جمہوری اور عدالتی شفافیت کےاصول کے برعکس ہے: جسٹس منصور علی شاہ کا خط
— فوٹو:فائلجسٹس منصورعلی شاہ نے خط میں ترمیمی آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ آرڈیننس اجرا کے چند ہی گھنٹوں بعد پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی دوبارہ تشکیل کردی گئی، ترمیمی آرڈیننس آنے کے بعد بھی سینیئرترین ججز کو کمیٹی اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے تھی۔
خط میں ان کا کہناتھاکہ چیف جسٹس کی ذات میں انتظامی معاملات کا ارتکاز غیر جمہوری اور عدالتی شفافیت کےاصول کے برعکس ہے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین خان کی اجلاس میں شرکت کی خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ صدارتی آرڈیننس پرسپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ بنایا جائے یا انتظامی سائیڈ پرفل کورٹ اجلاس بلایا جائے۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
آرڈیننس کے تحت قائم کمیٹی میں شمولیت سے انکارکیا، جسٹس منصورکا ججز کمیٹی کو خطچیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے پہلے والی کمیٹی کی بحالی تک اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتا، جسٹس منصور
Baca lebih lajut »
سپریم کورٹ ججز کی ریٹائرمنٹ عمر 68 سال کرنے کی تجویز، آئینی ترمیم کل پیش ہونے کا امکانججز تقرری کے طریقہ کار میں بھی تبدیلی کا امکان ہے، جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو ایک بنانے کی تجویزآئینی ترمیم کا حصہ ہوگی
Baca lebih lajut »
بالی وڈ میں بھی تحقیقات کا مطالبہ: 'نانا پاٹیکر جیسے لوگ کسی کا قتل بھی کروا سکتے ہیں'حال ہی میں ہیما کمیٹی کی رپورٹ نے ملیالم فلم انڈسٹری میں جنسی ہراسانی اور کاسٹنگ کاؤچ کے واقعات کو بے نقاب کیا ہے۔
Baca lebih lajut »
نازیبا ویڈیوز بنانے کیلئے وینیٹی وینز میں خفیہ کیمرے لگائے گئے: بھارتی اداکارہ کا انکشافبھارت میں ملیالم فلم نگری سے متعلق ہیما کمیٹی کی رپورٹ کے بعد ایک بار پھر فلم اور ٹی وی کی نگری میں می ٹو مہم جاری ہے
Baca lebih lajut »
82 سرکاری ادارے 40 میں ضم ، وفاقی کابینہ نے رائٹ سائزنگ کی سفارشات منظور کرلیںپہلے مرحلے میں 6 وزارتوں پر کمیٹی کی سفارشات کا نفاذ شروع کیا گیا ہے
Baca lebih lajut »
جوڈیشل کمیشن اجلاس: چیف جسٹس ہائیکورٹ کی تقرری کیلئے سینیارٹی ختم کرنے پر اتفاقسپریم کورٹ میں جج کی ہرخالی اسامی کیلئے چیف جسٹس 3 نام تجویزکریں گے، ان میں سے جوڈیشل کمیشن ایک نام منتخب کرکے پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائے گا: ذرائع
Baca lebih lajut »