آرڈیننس کے تحت قائم کمیٹی میں شمولیت سے انکارکیا، جسٹس منصورکا ججز کمیٹی کو خط

Indonesia Berita Berita

آرڈیننس کے تحت قائم کمیٹی میں شمولیت سے انکارکیا، جسٹس منصورکا ججز کمیٹی کو خط
Indonesia Berita Terbaru,Indonesia Berita utama
  • 📰 ExpressNewsPK
  • ⏱ Reading Time:
  • 51 sec. here
  • 2 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 24%
  • Publisher: 53%

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے پہلے والی کمیٹی کی بحالی تک اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتا، جسٹس منصور

وزیراعلیٰ سندھ کا بڑا اقدام، صوبے کے تمام محکموں کو ڈیجیٹلائز کرنے کا حکماسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ نہ ہونے کے ذمہ دار یحییٰ السنوار ہیں، جوبائیڈنخلا سے زمین کا نظارہ، اسپیس کیپسول کی آزمائشی پروازسندھ ہائیکورٹ کا سرکاری لائبریریوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا حکماسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آغاز پر مندی کا رجحانجسٹس منصورعلی شاہ ججز کمیٹی اجلاس میں شرکت کیے بغیر چلے گئےتفصیلی فیصلے میں چیف جسٹس اور جسٹس جمال کے اختلافی نوٹ پر تنقیددل کے آپریشنز پر آنے والے تمام اخراجات...

جسٹس منصورعلی شاہ نے ججز کمیٹی کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ انہوں نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے تحت قائم کمیٹی میں شمولیت سے انکار کیا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی تشکیل کا فیصلہ فل کورٹ کا تھا،پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں رد و بدل یا تو فل کورٹ بینچ یا فل کورٹ اجلاس کے ذریعے ممکن ہے۔

انہوں نے اپنے خط میں مزید لکھا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے پہلے والی کمیٹی کی بحالی تک اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے لکھا ہے کہ جلد بازی میں پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس لایا گیا، میرے خط کو اجلاس کے منٹس کا حصہ بنایا جائے۔کوئی فرق نہیں پڑتا ہمارے سامنے سنی اتحاد کونسل تھی یا پی ٹی آئی، مخصوص نشستیں کیس کا تفصیلی فیصلہبالی ووڈ کے امیر ترین اداکار شاہ رخ خان کی تعلیم کتنی؟عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کے کنسرٹ میں مداحوں کی ہاتھا پائی، ویڈیو وائرلنیب کی پشاور بی آر ٹی میں 168 ارب روپے کی سب سے بڑی ریکوریخبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ...

Berita ini telah kami rangkum agar Anda dapat membacanya dengan cepat. Jika Anda tertarik dengan beritanya, Anda dapat membaca teks lengkapnya di sini. Baca lebih lajut:

ExpressNewsPK /  🏆 13. in PK

Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama

Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.

جسٹس منصورکا ترمیمی آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار، ججز کمیٹی اجلاس میں بغیر شرکت چلےگئےجسٹس منصورکا ترمیمی آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار، ججز کمیٹی اجلاس میں بغیر شرکت چلےگئےچیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین خان کی اجلاس میں شرکت کی
Baca lebih lajut »

’آزاد آئینی ادارہ ہے‘، الیکشن کمیشن نے قائمہ کمیٹی کو اخراجات پر بریفنگ دینے سے معذرت کرلی’آزاد آئینی ادارہ ہے‘، الیکشن کمیشن نے قائمہ کمیٹی کو اخراجات پر بریفنگ دینے سے معذرت کرلیکمیشن مانگی گئی معلومات کمیٹی کو دینے کا پابند نہیں اور قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور کے دائرہ اختیار میں نہیں: الیکشن کمیشن کا وزارت پارلیمانی امور کو خط
Baca lebih lajut »

پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس پر عملدرآمد شروع، جسٹس منیب ججز کمیٹی سے باہر ہوگئےپریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس پر عملدرآمد شروع، جسٹس منیب ججز کمیٹی سے باہر ہوگئےچیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے جسٹس امین الدین خان کو کمیٹی رکن نامزد کردیا، رجسٹرار سپریم کورٹ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا
Baca lebih lajut »

جوڈیشل کمیشن اجلاس: چیف جسٹس ہائیکورٹ کی تقرری کیلئے سینیارٹی ختم کرنے پر اتفاقجوڈیشل کمیشن اجلاس: چیف جسٹس ہائیکورٹ کی تقرری کیلئے سینیارٹی ختم کرنے پر اتفاقسپریم کورٹ میں جج کی ہرخالی اسامی کیلئے چیف جسٹس 3 نام تجویزکریں گے، ان میں سے جوڈیشل کمیشن ایک نام منتخب کرکے پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائے گا: ذرائع
Baca lebih lajut »

سپریم کورٹ ججز کی ریٹائرمنٹ عمر 68 سال کرنے کی تجویز، آئینی ترمیم کل پیش ہونے کا امکانسپریم کورٹ ججز کی ریٹائرمنٹ عمر 68 سال کرنے کی تجویز، آئینی ترمیم کل پیش ہونے کا امکانججز تقرری کے طریقہ کار میں بھی تبدیلی کا امکان ہے، جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو ایک بنانے کی تجویزآئینی ترمیم کا حصہ ہوگی
Baca lebih lajut »

آئی پی پیز مالکان کو تحقیقاتى کمیٹی میں طلب کرنے سے متعلق خبریں بےبنیاد قرارآئی پی پیز مالکان کو تحقیقاتى کمیٹی میں طلب کرنے سے متعلق خبریں بےبنیاد قرارآئی پی پیز کے مالکان کو تحقیقاتی کمیٹی میں طلب نہیں کیا گیا، پاور ڈویژن
Baca lebih lajut »



Render Time: 2025-02-23 18:34:40