وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو حراست میں لیے جانے کی متضاد اطلاعات ہیں مگر سرکاری ذرائع سے تاحال حراست میں لیے جانے کی تصدیق نہیں ہوسکی
— فوٹو: اسکرین گریب
اسلام آباد میں پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں علی امین کا کہنا تھاکہ ہم پر شدید فائرنگ شروع کردی گئی تھی، یہ ہم پر الزام لگاتےہیں کہ ہم پرامن جماعت نہیں، ہم نے ثابت کیا ہے کہ ہم پرامن جماعت ہیں۔ علی امین کا کہنا تھاکہ ہمارا اختیار بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے۔ اس کے بعد علی امین گنڈاپور خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد چلے گئے تھے جس کے بعد خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری پہنچی تھی۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
پولیس پارلیمنٹ ہاؤسں میں داخل، صاحبزادہ حامد رضا سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریدوسری جانب اطلاعات ہیں کہ علی امین گنڈاپور کے پی ہاؤس پہنچ گئے ہیں
Baca lebih lajut »
پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت علی امین گنڈاپور کی جلسے کی تقریر اور بیانات سے ناراضعلی امین نے صحافیوں کے علاوہ اداروں پر غیر ضروری تنقید کی، انہوں نے جلسے میں تقریر سے قبل کسی رہنما کو اعتماد میں نہیں لیا: پی ٹی آئی ذرائع
Baca lebih lajut »
علی امین گنڈ اپور لاہور جلسہ میں وقت پر کیوں نہ پہنچے؟ مریم اورنگزیب نے سوال اٹھا دیےہفتے کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا (کے پی) علی امین گنڈا پور لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کا وقت ختم ہونے کے بعد پہنچے اور کارکنوں سے گفتگو کی۔
Baca lebih lajut »
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو گرفتار نہیں کیا گیا: صاحبزادہ حامد رضاوزیراعلیٰ علی امین گنڈا پورکو گرفتار نہیں کیا گیا، ہماری بات ہوگئی ہے علی امین گنڈا پور خیریت سے ہیں: سنی اتحاد کونسل کے سربراہ کی گفتگو
Baca lebih lajut »
احتجاج ختم کرنے اور پشاور واپسی کا فیصلہ کس نے کیا؟پی ٹی آئی کارکنوں نے علی امین گنڈاپور کی واپسی کے اعلان پر شدید احتجاج کیا اور ارکان اسمبلی اور وزرا کی گاڑیوں کا گھیراؤ کرلیا
Baca lebih lajut »
’وزیراعلیٰ کے پی ساری لائنز کراس کر رہے ہیں‘، وزیر داخلہ نے سخت کارروائی کی وارننگ دیدیاپنا احتجاج ہے تو افغان شہری کہاں سے آ رہے ہیں، افغان شہریوں کا پکڑا جانا تشویشناک ہے، تمام صورتحال کے ذمہ دار علی امین گنڈا پور ہیں: محسن نقوی
Baca lebih lajut »