تحریک انصاف کے بانی، عمران خان نے 24 نومبر کو ’’یومِ مارو یا مرجاؤ‘‘ قرار دے...
تحریک انصاف کے بانی، عمران خان نے 24 نومبر کو ’’یومِ مارو یا مرجاؤ‘‘ قرار دے دیا ہے۔ دیکھیے اِس بحر کی تہہ سے کیا اُچھلتا اور گنبد نیلوفری کیا رنگ بدلتا ہے۔
قومی اتحاد کے زندانیوں نے اپنی انا کو مسئلہ بنایا نہ بھٹو سے ہاتھ ملانے میں کوئی عار جانی۔ اِس سے بھی پہلے 23 مارچ 1973کو خان عبدالولی خان نے راولپنڈی کے لیاقت باغ سے خون میں لت پت درجنوں لاشیں اٹھائیں اور خاموشی سے گھر چلے گئے۔ حکومتِ وقت سے اُنکی رنجش اور غیض وغضب کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ لیکن ’’مارو یا مرجاؤ‘‘ کا نعرہ لگانے اور اپنے بندوق برداروں کو سڑکوں پر لانے کے بجائے وہ میتوں کو دفناتے ہی قومی اسمبلی کے ایوان میں پہنچے، صدر ذوالفقار علی بھٹو سے ملے اور 1973ءکے آئین کی منظوری کے لئے...
خان صاحب کی کشتِ سیاست میں ہم آہنگی ومفاہمت کی کوئی کونپل نہ پھوٹی۔ چند ماہ بعد وہ ’’نوازشریف کو گھسیٹ کر وزیراعظم ہاؤس سے نکالنے کے لئے ’’شاہراہِ دستور پر آ بیٹھے اور کامل چار ماہ بیٹھے رہے۔ اقتدار میں آنے کے بعد بھی خان صاحب کی سیاست کے رنگ ڈھنگ نہ بدلے۔ کیا آپ کسی ایسے وزیراعظم کا تصوّر کر سکتے ہیں جو اپنے اقتدار کے 1330دنوں میں ایک بار بھی قائدِ حزب اختلاف سے مکالمہ نہ کرے اور ایک بار بھی ہاتھ تک نہ ملائے؟ اُفتادِ طبع کی اِس تندی وتیزی کا نتیجہ یہ نکلا کہ عمران خان، سیاست میں پرلے درجے...
برطانوی اخبار ’’گارڈین‘‘ نے کہا ہے کہ ’’عمران خان کی تازہ مہم جوئی کا اصل مقصد فوج کو مذاکرات پر مجبور کرنا ہے۔‘‘ لیکن فوج واضح کرچکی ہے کہ پہلے 9 مئی کے حملوں پر پوری قوم سے معافی مانگو، پھر ہم سے نہیں، سیاسی جماعتوں سے بات کرو۔مگر خان صاحب کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ اٹھائیس برس سے اپنا طرۂِ امتیاز بنائے بیانیے ’’چور اور ڈاکو‘‘ کے اسیر ہوچکے ہیں۔ اڈیالہ کا پھاٹک کھل بھی جائے تو وہ ’’چور اور ڈاکو‘‘ بیانیے کی کال کوٹھڑی سے کیسے نکلیں جسے اندر سے تالا ڈال کر انہوں نے چابی سلاخوں سے باہر پھینک دی...
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
علی امین 'کمپرومائزڈ' ہیں، عمران خان کو رہا کرانےکے اعلانات بڑھکیں ہیں: خواجہ آصفپی ٹی آئی میں ہر کوئی اپنی سہولت کے مطابق کمپرومائزڈ ہے، احتجاجی کال سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، وزیردفاع خواجہ آصف
Baca lebih lajut »
اقبال کو نوبل پرائز نہیں چاہئے تھاآپ روزانہ کوئی نہ کوئی بریکنگ نیوز سنتے ہیں۔ اکثر اوقات بریکنگ نیوز پہلے سے بجھے...
Baca lebih lajut »
کپتانی مانگی نہیں تھی اللہ کی طرف سے ملی تو انکار نہیں کیا، محمد رضوانفخر زمان کے حوالے سے پی سی بی سے بات ہوئی، امید ہے کوئی اچھا حل نکل آئے گا، کپتان قومی کرکٹ ٹیم
Baca lebih lajut »
اہلیہ سے شادی کے 35 سال بعد علیحدگی کی خبروں پر فردوس جمال کا بیان سامنے آگیااہلیہ نے مجھ سے کوئی خلع نہیں لی اور کسی قسم کی ایسی بات نہیں ہے، فردوس جمال
Baca lebih lajut »
26 ویں آئینی ترمیم ،کس نے کیا کھویا کیا پایا؟ (پہلا حصہ)مولانا نے حکومت کو بیک فٹ پر دھکیل کر اس بات پر قائل کیا کہ فرد واحد کے لیے کوئی ترمیم نہیں لائی جائے گی
Baca lebih lajut »
پی آئی اے کی نجکاری کا عمل ایک مکمل فیلیئر تھا، شہباز رانابلیو ورلڈ سٹی رئیل اسٹیٹ ڈیولپر کمپنی ہے، جس کا ایوی ایشن کا کوئی تجربہ نہیں
Baca lebih lajut »