ڈالر کی قدر میں اضافہ: بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ

FINANCE Berita

ڈالر کی قدر میں اضافہ: بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ
ڈالرزرمبادلہبیرونی ادائیگی
  • 📰 ExpressNewsPK
  • ⏱ Reading Time:
  • 26 sec. here
  • 7 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 31%
  • Publisher: 53%

ڈالر کی قدر میں اضافہ کا رجحان جاری رہنے کا امکان ہے، یہ بیرونی ادائیگیوں اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لیے محدود ہے۔

بیرونی ادائیگی وں اور زرمبادلہ کے سرकारी ذخائر بڑھانے کیلیے آنے والے دنوں میں بھی ڈالر کی قدر میں اضافے کے امکانات ہیں درآمدات 16فیصد بڑھ کر 5ارب ڈالر سے متجاوز ہونے، برآمدات میں اضافہ محدود ہونے اور بیرونی ادائیگی وں کے دباؤ کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعرات کو بھی ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔ نئے سال میں معیشت کی نمو کے لیے زرمبادلہ کی طلب بڑھنے اور بدلہ ٹرانزیکشن 'سواپ' گرنے سے ایکسپورٹرز کی جانب سے اپنی برآمدی آمدنی بھنانے سے گریز جیسے عوامل کے باعث ڈالر کی قدر میں اضافے کا رحجان

رہا۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 10پیسے کی کمی سے 278روپے 45پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی معیشت میں زرمبادلہ کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 09پیسے کے اضافے سے 278روپے 64پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔واضح رہے کہ رواں ماہ اور اگلے ماہ بھی پاکستان کو بیرونی قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں لہذا بیرونی ادائیگیوں اور زرمبادلہ کے سرकारी ذخائر بڑھانے کے لیے آنے والے دنوں میں بھی ڈالر کی قدر میں بتدریج اضافے کے امکانات ہیں

Berita ini telah kami rangkum agar Anda dapat membacanya dengan cepat. Jika Anda tertarik dengan beritanya, Anda dapat membaca teks lengkapnya di sini. Baca lebih lajut:

ExpressNewsPK /  🏆 13. in PK

ڈالر زرمبادلہ بیرونی ادائیگی قیمت معیشت

Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama

Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.

ڈالر کی قدر میں اضافے کے امکانات رہےڈالر کی قدر میں اضافے کے امکانات رہےبیرونی ادائیگیوں اور زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر بڑھانے کیلیے آنے والے دنوں میں بھی ڈالر کی قدر میں اضافے کے امکانات ہیں درآمدات 16فیصد بڑھ کر 5ارب ڈالر سے متجاوز ہونے، برآمدات میں اضافہ محدود ہونے اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعرات کو بھی ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔ نئے سال میں معیشت کی نمو کے لیے زرمبادلہ کی طلب بڑھنے اور بدلہ ٹرانزیکشن 'سواپ' گرنے سے ایکسپورٹرز کی جانب سے اپنی برآمدی آمدنی بھنانے سے گریز جیسے عوامل کے باعث ڈالر کی قدر میں اضافے کا رحجان رہا۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 10پیسے کی کمی سے 278روپے 45پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی معیشت میں زرمبادلہ کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 09پیسے کے اضافے سے 278روپے 64پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔واضح رہے کہ رواں ماہ اور اگلے ماہ بھی پاکستان کو بیرونی قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں لہذا بیرونی ادائیگیوں اور زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر بڑھانے کے لیے آنے والے دنوں میں بھی ڈالر کی قدر میں بتدریج اضافے کے امکانات ہیں۔
Baca lebih lajut »

زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر مزید مہنگا ہوگیازرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر مزید مہنگا ہوگیاکراچی انٹربینک مارکیٹ ریٹ 'کائبور' اور بدلہ ٹرانزیکشن 'سواپ' ریٹ گھٹنے کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو بھی پاکستانی روپیہ دباؤ کی زد میں رہا، حالیہ ہفتوں میں بیرونی قرضوں کی مد میں 2ارب ڈالر کی ادائیگیاں ڈالر کی پیشقدمی کا باعث رہیں۔ بین الاقوامی ریسرچ کمپنی ٹریس مارک کے مطابق بیرونی قرضوں اور سود کی ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث 27دسمبر تک پاکستانی روپیہ دباؤ کی زد میں رہے گا۔
Baca lebih lajut »

بیرونی سرمایہ کاری میں 11.58 فیصد اضافہبیرونی سرمایہ کاری میں 11.58 فیصد اضافہجنوری سے نومبر 2024 کے دوران ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 2.05 ارب ڈالر رہا جس میں 11.58 فیصد اضافہ ہے۔
Baca lebih lajut »

ڈالر کی قیمت میں جمعرات کو اضافہڈالر کی قیمت میں جمعرات کو اضافہزرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعرات کو ڈالر کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
Baca lebih lajut »

ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان برقرارڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان برقرارانٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 6 پیسے اور اوپن مارکیٹ میں 7 پیسے اضافہ ریکارڈ کیا گیا
Baca lebih lajut »

نئی مانیٹری پالیسی کے بعد ڈالر کی قدر میں اضافہنئی مانیٹری پالیسی کے بعد ڈالر کی قدر میں اضافہنئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود 2 فیصد گھٹنے کے باعث روپیہ پر بالواسطہ دباؤ بڑھنے سے منگل کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں اتارچڑھاؤ کے بعد ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 07 پیسے کی کمی سے 278روپے 10پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن درآمدی و بیرونی نوعیت کی ادائیگیوں کے لیے ڈیمانڈ بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر مزید 10پیسے کے اضافے سے 278روپے 27پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں عالمی سطح پر ڈالر مضبوط ہونے کے اثرات بھی مرتب ہوئے۔ پاکستان کے حقیقی موثر شرح تبادلہ بڑھنے سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ درآمدات سستی اور برآمدات کی لاگت زیادہ ہوگئی ہے۔ زرمبادلہ کی مارکیٹوں نے کرنٹ اکاؤنٹ 10سال کی بلند سطح پر سرپلس ہونے کو نظرانداز کیا حالانکہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے سے اس بات کی نشاندہی ہورہی ہے کہ ذرمبادلہ کی مارکیٹوں اور سسٹم میں ڈالر کی وافر سپلائی موجود ہے۔
Baca lebih lajut »



Render Time: 2025-02-21 23:37:13