ایرانی صدرکے دورہ پاکستان کیلئے دونوں ممالک کے حکام کے درمیان بنیادی امور طے پا چکے ہیں: سفارتی ذرائع
۔ فوٹو فائل
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی پہلے غیر ملکی سربراہ حکومت ہوں گے جو موجودہ پاکستانی حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ ایرانی صدر دورہ پاکستان میں صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
ایران کااعلیٰ سطح وفد اپریل میں پاکستان کا دورہ کرے گاایران کا اعلیٰ سطح کا وفد آئندہ ماہ اپریل میں پاکستان کا دورہ کرے گا جس کے لیے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔
Baca lebih lajut »
کیویز کیخلاف سیریز؛ پلئیرز کو روٹیشن پالیسی کھلانے کا فیصلہنیوزی لینڈ کی رواں ماہ 5 ٹی20 میچز کھیلنے کیلئے پاکستان کا دورہ کرے گی
Baca lebih lajut »
ایران کا اسرائیل کے بعد اردن کیخلاف بھی کارروائی کرنے کا اشارہاسرائیل کی حمایت کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کریں گے: ایران
Baca lebih lajut »
ایرانی صدر کے دورہ پاکستان سے قبل پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پر کام شروعایرانی صدر ابراہیم رئیسی 22 اپریل کو پاکستان کا دورہ کریں گے، وزارت توانائی نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے۔ بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق متعلقہ حکام نے گوادر سے 80 کلومیٹر طویل پائپ لائن کو ایرانی علاقے میں پائپ لائن سے منسلک کرنے کے لئے کام شروع کردیا ہے۔پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ 44 ارب روپے کی لاگت سے 24 ماہ میں...
Baca lebih lajut »
ہالی ووڈ اداکار ول اسمتھ کا ماہ رمضان میں مکمل قرآن پاک پڑھنے کا انکشافدنیا کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری ہالی ووڈ کے معروف اداکار ول اسمتھ نے ماہ رمضان میں قرآن پاک کو حرف بہ حرف پڑھنے کا انکشاف کیا ہے۔
Baca lebih lajut »
صدر مملکت آصف زرداری سے ایران اور فلسطین کے سفراء کی الگ الگ ملاقاتصدر مملکت / ملاقات اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)صدر مملکت آصف علی زرداری سے ایران اور فلسطین کے سفراء نے الگ الگ ملاقات کی۔ تفصیلات کےمطابق پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم کی صدر مملکت سے ملاقات میں ، صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ایران ، پاکستان کے مفاد میں تجارتی ، اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے،...
Baca lebih lajut »