چین کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے پر ایک بین الاقوامی کانفرنس چائنا ایٹ 75: اے جرنی آف پروگریس کا انعقاد کیا گیا
چین کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے پر ایک بین الاقوامی کانفرنس "چائنا ایٹ 75: اے جرنی آف پروگریس کا انعقاد کیا گیاسینیٹر مشاہد حسین سید کی زیر صدارت پاک چائنا انسٹی ٹیوٹ نے عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے پر ایک بین الاقوامی کانفرنس ’’چائنا ایٹ 75: اے جرنی آف پروگریس‘‘ کا انعقاد کیا۔
سینیٹر مشاہد حسین نے پاک چین تعلقات کی انفرادیت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہ تو لین دین ہیں اور نہ ہی حکمت عملی بلکہ ان کی جڑیں گہرے اسٹریٹجک تعاون سے جڑی ہوئی ہیں۔ مشاہد حسین نے کہا کہ عصری تاریخ کا دھارا ایشیائی صدی سے طے ہوتا ہے، جہاں چین ہمارا قابل اعتماد اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔ انہوں نے سوشلزم پر صدر شی جن پنگ کے فکر کو اپنانے پر مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ اسی فکر نے اس نئے دور میں چین کی ترقی اور تعمیر میں رہنمائی کی ہے۔
انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے چین کے فعال نقطہ نظر کی تعریف کی جس نے بیجنگ کو ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں ایک آلودہ شہر سے صاف آسمان والے شہر میں تبدیل کر دیا۔ عالمی شہرت یافتہ ماہر معاشیات اور سابق گورنر، اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر عشرت حسین نے قیام سے تاحال چین کے غیر معمولی ترقیاتی سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دیہی سے شہری معیشت کی طرف اسٹریٹجک تبدیلیوں اور کمانڈ سے چلنے والے نظام کے مارکیٹ پر مبنی نظام کی طرف تبدیلی کے ذریعے بے مثال پیش رفت حاصل کی۔
ڈھاکا سے آئے مہمان بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی کے رہنما محبوب عالم نے 2013 سے عالمی طاقت میں چین کے نمایاں عروج پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چین 21 ویں صدی کی قیادت کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو مستقبل کی عالمی ترقی کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ سابق سفارت کار اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے کہا کہ عالمی استحکام کے لیے چین کے عروج کے بارے میں غلط فہمیوں کا ازالہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ چین نے کبھی بھی بیرونی عزائم کو پناہ نہیں دی۔
مالدیپ کے رکن پارلیمنٹ احمد طارق نے عالمی سیاست کی تشکیل اور دنیا کو کثیر القطبی نظام کی طرف لے جانے میں چین کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس تبدیلی میں صدر شی جن پنگ سب سے آگے ہیں۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی کی ایڈیشنل سیکرٹری عائشہ حمیرا چوہدری نے موسمیاتی تبدیلی پر چین کی قیادت کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو اس کے فعال انداز سے سیکھنے کے لیے بہت کچھ ہے کیوں کہ 2022 کے تباہ کن سیلاب نے پاکستان میں 30 بلین ڈالر کا نقصان پہنچایا اور پاکستان کے سیاسی اور اقتصادی استحکام کو متاثر کیا۔
انھوں نے سافٹ پاور کے لیے چین کے اختراعی نقطہ نظر پر تبادلہ خیال کیا اور اسے "سافٹ پاور 2.0" کے طور پر بیان کیا۔ ایک ایسا تصور جو روایتی اثر و رسوخ سے بالاتر ہو کر اہم سرمایہ کاری اور اقتصادی شراکت داری کو شامل کرتا ہے۔ سرمایہ کاری بورڈ میں ایڈیشنل سیکرٹری اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ارفع اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ CPEC کو سمجھنے کے لیے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پر ایک وسیع تناظر کی ضرورت ہے، جو ایک عالمی فریم ورک ہے جو روایتی امدادی ماڈلز سے شراکت داری کی طرف تبدیلی کی نمائندگی کرتا ہے۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
چینی وزیراعظم کے دورہ پاکستان کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے تفصیلات جاری کردیںچینی وفد میں چین کی بین الاقوامی ترقیاتی تعاون ایجنسی کےنمائندےبھی ہوں گے: ترجمان
Baca lebih lajut »
سائنسدانوں کا 1000 سال پرانے بیج سے درخت اُگانے کا کامیاب تجربہسائنسدانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے یہ بیج مقبوضہ یروشلم میں دریافت کیا
Baca lebih lajut »
پاکستان نے چھٹی ایشین اوپن (کیوروگی) تائیکوانڈو چیمپئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کر لیاکسی بین الاقوامی تائیکوانڈو ایونٹ میں پاکستان کی جانب سے بہترین کارکردگی ملک کی تائیکوانڈو تاریخ میں ایک یادگار لمحہ ہے
Baca lebih lajut »
مچھر پروٹوکول! اسرائیلی فوج کا فلسطینی شہریوں پر ظلم کا نیا حربہ کیا ہے؟غزہ کی موجودہ جنگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے یہ الزامات ایک بار پھر سے بین الاقوامی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں
Baca lebih lajut »
گیس پائپ لائن: پاکستان نے عالمی عدالت میں ایرانی مقدمے پر دفاع کا فیصلہ کرلیااپنے قانونی دفاع کے لیے پاکستان نے تین معروف بین الاقوامی قانونی فرمز سمیت آسٹریلیا میں مقیم ایک اہم وکیل کی خدمات حاصل کی ہیں
Baca lebih lajut »
وفاقی وزیراطلاعات نے 27 ویں آئینی ترمیم کے امکان کو مسترد کردیا26 ویں آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی کے تحفظات دور کیے گئے مگرجب یہ جیل میں اپنے بانی سے ملنے گئے تو انہیں ڈانٹ ڈپٹ کی گئی: عطا تارڑ کی گفتگو
Baca lebih lajut »