ہم نے بھی امریکی غلامی مئی 1954ء میں قبول کی اور وہ سب اقدامات کیے جس سے مزاحمت ختم ہو جائے، اس میں سب نے اپنا اپنا حصہ ڈالا
جس معاشرے میں مزدور کا ’’پسینہ خشک‘‘ ہونے سے پہلے روزی تو درکنار روزگار چھن جائے، موت کے بعد بھی اس کے جائز اور قانونی حقوق نہ ملیں، اوقات کار تو دور کی بات حاکموں کے نزدیک کوئی اوقات ہی نہ ہو اور ان ناانصافیوں کے خلاف مزاحمت کی دو آوازیں بھی نہ اٹھیں، وہ بیمار معاشرہ کہلاتا ہے اور یہ بیماری اب یہاں کینسر کی شکل اختیار کر گئی ہے۔
دوسری طرف نام نہاد مزدور رہنما بھی مزدوروں کے سوداگر بن گئے، جس سے مزاحمتی تحریکوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ آج کے دن آپ کو حکمرانوں اور سیاستدانوں کے منافقت سے بھرے پیغامات پڑھنے اور سننےکو ملیں گے، مگر یہ یقین کرلیں کہ یہ مزدور دشمن ہیں، ان کو اندازہ ہی نہیں کہ اس مزدور اور کسان پر آج کیا گزر رہی ہے، جو کبھی اچھے دور کا خواب دیکھتا تھا، لڑتا تھا حقوق کیلئے، کراچی سے لے کر خیبر تک مزدور کسی بھی سیاست مزاحمتی تحریک کے فرنٹ لائن سولجر ہوا کرتے...
یاد رہے کہ 18ویں ترمیم کے بعد یہ وزارت بھی اب صوبوں کے پاس ہے۔ ایک وقت تھا جب کم از کم لیبر پالیسی آیا کرتی تھی۔ اس وقت لیبر کورٹ کا یہ حال ہے، جہاں مزدور مر جاتا ہے، حق نہیں ملتا، غلطی سے فیصلہ حق میں آ بھی جائے تو یا تو برسوں ہائی کورٹ، سپریم کورٹ کا چکر کاٹے یا نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ مگر ہم نے کیا، کیا جو کچھ چند دن پہلے لاہور میں ہوا، وہ انتہائی افسوسناک اس لیے بھی تھا کیونکہ وہ واقعہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں ہوا۔ اس وقت جرمنی غزہ کے مسئلے پر کس کے ساتھ کھڑا ہے، جرمن سفیر کو بلانے کا مقصد کیا تھا، معذرت کے ساتھ ’’شٹ اپ کال‘‘ نوجوانوں کو نہیں سفیر کو ملنی چاہیے تھی، ان کو کوئی حق نہیں تھا کہ نوجوان کو باہر نکالنے کا۔ میں نے پہلے بھی کہا نہ کہ محض عاصمہ جہانگیر یا نثار عثمانی کا نام استعمال کرنے اور ان جیسا ہونے میں فرق...
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
سیاسی تحریکیں، تاریخ کے تناظر میںبدقسمتی سے اس ملک کی سیاست گیٹ نمبر4 سے شروع ہو کر کورٹ نمبر 1 پر ختم ہو جاتی ہے...
Baca lebih lajut »
وٹامن K کا ذیابیطس کیخلاف مزاحمتی کردار دریافتوٹامن K کو عام طور پر خون جمانے میں کردار ادا کرنے کیلیے جانا جاتا ہے
Baca lebih lajut »
گجرات: عزیز بھٹی اسپتال کے سرجیکل وارڈ کی چھت گرگئی، خاتون سیمت 2 مریض جاں بحقاسپتال میں تزئین و آرائش کرنے کیلئے کے پلرز کو چھوٹے کرنے کوشش کی گئی جس کے باعث سرجیکل وارڈ کی چھت کمزور پڑنے سے گرگئی: اسپتال ذرائع
Baca lebih lajut »
فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو کلین چٹ دیدیپنجاب حکومت نے ٹی ایل پی مارچ کو لاہور میں روکنے کے بجائے اسلام آباد جانے کی اجازت دی، حکومت پنجاب غافل اور کمزور رہی جس کے باعث خون خرابہ ہوا: رپورٹ
Baca lebih lajut »
’گھر بیٹھے کھلاڑیوں کو بلا کر ٹیم مضبوط بنانے کی کوشش کی گئی‘نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان محمد حفیظ نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی نے بڑے ناموں پر مشتمل کمزور ٹیم منتخب کی ہے
Baca lebih lajut »
’’سلیکشن کمیٹی نے بڑے ناموں کی کمزور ٹیم منتخب کی‘‘سابق ٹیم ڈائریکٹر موجودہ کمیٹی پر بھڑک اُٹھے
Baca lebih lajut »