یورپی یونین میں اب ایک ہی چارجنگ پورٹ ہوگا

ज्ञान Berita

یورپی یونین میں اب ایک ہی چارجنگ پورٹ ہوگا
یورپی یونینچارجنگ پورٹیو ایس بی سی
  • 📰 geonews_urdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 60 sec. here
  • 8 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 48%
  • Publisher: 53%

یورپی یونین نے موبائل فونز اور دیگر ڈیوائسز میں ایک ہی چارجنگ پورٹ کا استعمال لازمی کرنے کا قانون نافذ کر دیا ہے۔

برسوں تک دنیا بھر میں اسمارٹ فونز میں چارجنگ کے لیے مختلف اسٹینڈرڈ استعمال ہوتے رہے ہیں، جیسے اینڈرائیڈ فونز میں مائیکرو یو ایس بی یا یو ایس بی سی پورٹ جبکہ ایپل کے آئی فونز میں لائٹننگ کنکٹرز۔ مگر اب دنیا کی تمام کمپنیوں کو ایک ہی موبائل چارجنگ پورٹ کا استعمال فونز، ٹیبلیٹ س اور کیمروں کے لیے استعمال کرنا ہوگا۔ جی ہاں واقعی 28 دسمبر سے یورپی یونین کے اس قانون کا اطلاق ہوگیا ہے جس کے تحت یورپی یونین میں تمام موبائل فون ز، ٹیبلیٹ س اور کیمروں کے لیے ایک ہی چارجنگ پورٹ کا استعمال لازمی ہوگا۔ یعنی

یورپی یونین کے تمام 27 ممالک میں اب سے تمام نئے اسمارٹ فونز، ٹیبلیٹس، ڈیجیٹل کیمروں، ہیڈفونز، اسپیکر اور کی بورڈز کا چارجر ایک ہی قسم کا ہوگا۔اس کا مقصد اسمارٹ فونز کے لیے ایک چارجر اور کیبل کے استعمال کو یقینی بنانا ہے۔ اس قانون کے تحت تمام کمپنیوں کو پابند کیا گیا ہے کہ ان کی تمام نئی ڈیوائسز میں یو ایس بی سی پورٹ کا استعمال ہو۔واضح رہے کہ یورپی یونین کی جانب سے اکتوبر 2022 میں اس قانون کی منظوری دی گئی تھی۔ اس وقت یورپی یونین کی جانب سے کمپنیوں کو اس تبدیلی کو اپنانے کے لیے 2 سال سے زائد عرصے تک کی مہلت دی گئی تھی۔ ایپل وہ کمپنی ہے جس نے اس قانون پر عملدرآمد کے لیے آئی فون 15 سیریز سے یو ایس بی سی پورٹ کو متعارف کرایا تھا۔ اس کے مقابلے میں اینڈرائیڈ کے لیے پہلے ہی زیادہ تر فونز میں یو ایس بی سی کنکٹرز کو چارجنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔یورپی یونین کی جانب سے 28 دسمبر 2024 تک تمام اسمارٹ فونز، ٹیبلیٹس اور دیگر ڈیوائسز میں یو ایس بی سی پورٹ کے استعمال کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یورپی یونین کے اس فیصلے کے نتیجے میں اب دنیا بھر میں مختلف ڈیوائسز کے لیے ایک ہی چارجر کا استعمال ممکن ہونے والا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کمپنیوں کے لیے صرف ایک براعظم میں اس تبدیلی پر عملدرآمد کرنا بہت مشکل ہوگا اور زیادہ آسان یہی ہے کہ دنیا بھر میں یو ایس بی سی پورٹ کا استعمال کیا جائے

Berita ini telah kami rangkum agar Anda dapat membacanya dengan cepat. Jika Anda tertarik dengan beritanya, Anda dapat membaca teks lengkapnya di sini. Baca lebih lajut:

geonews_urdu /  🏆 15. in PK

یورپی یونین چارجنگ پورٹ یو ایس بی سی موبائل فون ٹیبلیٹ قانून

Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama

Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.

پاکستان-یورپی یونین مشترکہ کمیشن کا موسمیاتی تبدیلی سمیت دیگرمعاملات پر تعاون پر اتفاقپاکستان-یورپی یونین مشترکہ کمیشن کا موسمیاتی تبدیلی سمیت دیگرمعاملات پر تعاون پر اتفاقیورپی یونین پاکستان جوائنٹ کمیشن کا اگلا اجلاس 2025 میں برسلز میں منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا
Baca lebih lajut »

کراچی سے بھی بڑے برفانی تودے کا سفر ایک بار پھر شروع ہوگیاکراچی سے بھی بڑے برفانی تودے کا سفر ایک بار پھر شروع ہوگیاکئی مہینوں سے تک برفانی تودہ ایک ہی جگہ پر سست روی سے گھومتا رہا اور اب اس نے ایک بار پھر اپنا سفر شروع کر دیا ہے۔
Baca lebih lajut »

میں نے اہل خانہ کو نہیں چھوڑا، خون کے رشتے کاغذ کا ٹکڑا نہیں ہوتے: فردوس جمالمیں نے اہل خانہ کو نہیں چھوڑا، خون کے رشتے کاغذ کا ٹکڑا نہیں ہوتے: فردوس جمالحال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو میں فردوس جمال بچوں اور اہلیہ سے علیحدگی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ایک بار پھر جذباتی ہوگئے
Baca lebih lajut »

آسکر ایوارڈز پر شاہ رخ خان کا متنازعہ بیان، عامر خان کا ردعمل آگیاآسکر ایوارڈز پر شاہ رخ خان کا متنازعہ بیان، عامر خان کا ردعمل آگیابھارت میں سالانہ ہزاروں فلمیں بنتی ہیں اور ان میں سے کسی ایک کو منتخب کرنا پہلے ہی ایک بڑا چیلنج ہے، عامر خان
Baca lebih lajut »

امریکا کے مشہور برگر کا راز، 100 سال سے کباب فرائی کیلئے استعمال ہونیوالا ایک ہی تیلامریکا کے مشہور برگر کا راز، 100 سال سے کباب فرائی کیلئے استعمال ہونیوالا ایک ہی تیلامریکی شہر میمفیس میں ایک ایسا ریسٹورینٹ ہے جو برگر کے کباب 100 سال سے ایک ہی تیل میں فرائی کررہا ہے
Baca lebih lajut »

چینی کمپنی کا الیکٹرک وہیکلز کیلیے پاکستان میں 350 ملین ڈالر سرمایہ کاری کا اعلانچینی کمپنی کا الیکٹرک وہیکلز کیلیے پاکستان میں 350 ملین ڈالر سرمایہ کاری کا اعلانپاکستان میں 3 ہزارسے زائد الیکٹرک وہیکل (ای وی) چارجنگ اسٹیشنز نصب کیے جائیں گے
Baca lebih lajut »



Render Time: 2025-02-22 12:41:07