حادثے میں جاں بحق ہونے والے باپ بیٹی کو آج سپرد خاک کردیا گیا، لواحقین نے حکومت سے انصاف فراہم کرنےکا مطالبہ کیا ہے
کراچی میں کارساز روڈ پرگاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والی آمنہ گھر ميں سب سے چھوٹی اور باپ کی لاڈلی تھی، باپ نے پاپڑ بیچ بیچ کر بیٹی کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا، جب بیٹی باپ کا ہاتھ بٹانے کے قابل ہوئی تو حادثے میں باپ بیٹی دونوں کی جان چلی گئی۔
واقعےکا مقدمہ بہادر آباد تھانے میں قتل بالسبب، لاپروائی برتنے اور دیت کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ حادثے میں جاں بحق آمنہ کے متعلق معلوم ہوا ہےکہ وہ گھر ميں سب سے چھوٹی اور باپ کی لاڈلی تھی، باپ نے پاپڑ بیچ بیچ کر بیٹی کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا، ایم بی اے کرایا اور جب بیٹی باپ کا ہاتھ بٹانے کے قابل ہوئی تو حادثے میں باپ بیٹی دونوں کی جان چلی گئی۔
ادھر حادثے کی ذمہ دار خاتون نتاشا کے ڈاکٹر اور وکیل کا کہنا ہےکہ ذہنی حالت ٹھیک نہ ہونے کے باعث انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکتا۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
کراچی کے علاقے کارساز کے قریب ٹریفک حادثے کا مقدمہ درج کرلیا گیاٹریفک حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوئے تھے، زخمیوں میں ایک کی حالت تشویشناک ہے
Baca lebih lajut »
ابھیشیک نے ایشوریا کو کس فلم کی شوٹنگ کے دوران پروپوز کیا؟1999 میں دونوں پہلی بار فلم ڈھائی اکشر پریم میں ملے، جہاں دونوں کی دوستی ہوئی
Baca lebih lajut »
صنم جنگ کے ہاں دوسری بیٹی کی پیدائشاداکارہ کی بیٹی کی پیدائش امریکی ریاست ٹیکساس کے اسپتال میں ہوئی
Baca lebih lajut »
ابھیشیک اور ایشوریا میں جلد علیحدگی ہوسکتی ہے: ہندو پنڈت کی پیشگوئیعلم نجوم کے مطابق دونوں کی شادی کا چلنا مقدر میں نہیں تھا لیکن بیٹی آرادھیا کی محبت نے اس جوڑی کو ساتھ رہنے پر مجبور کیا: جگن ناتھ پنڈت
Baca lebih lajut »
کارساز حادثہ: جناح اسپتال کے ماہر نفسیات کی عدالت میں پیش کرائی گئی رپورٹ سامنے آگئیواقعےکا مقدمہ بہادر آباد تھانے میں قتل بالسبب، لاپروائی برتنے اور دیت کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے
Baca lebih lajut »
اداکار محمود اسلم زندگی کا تلخ واقعہ بتاتے ہوئے رو پڑےایک دن میری ماں کی حالت بگڑی تو میں اپنی والدہ کے کمرے میں جیسے ہی گیا تو انہوں نے اپنا ہاتھ اٹھایا اور میں ان کے گلے لگ گیا: محمود اسلم
Baca lebih lajut »