آئی ایم ایف کی جانب سے 29 اکتوبر کو پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کی آخری قسط کی منظوری دیئے جانے کا امکان ہے
۔ فوٹو فائل
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 29 اپریل کو ہو گا جس میں پاکستان کے لیے 1.1 بلین ڈالر قرض کی منظوری سے متعلق فیصلہ ہو گا۔ یاد رہے کہ جون 2023 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر قرض پروگرام کی منظوری دی تھی جبکہ نئے آئی ایم ایف پروگرام کے لیے آئی ایم ایف مشن کا اگلے ماہ کے وسط میں پاکستان دورے کا امکان ہے۔پاکستان اور آئی ایم ایف جائزہ مشن کےدرمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات مکمل ہوگئےاس حوالے سے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان جولائی کے اوائل تک آئی ایم ایف سے نیا پروگرام حاصل کر سکتا...
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈ اجلاس کا شیڈول جاری ، پاکستان کا نام شامل نہیںواشنگٹن : انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے 29 اپریل کو ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کے شیڈول میں پاکستان کو شامل نہیں کیا۔
Baca lebih lajut »
ڈومیسٹک اکانومی سود سے جان چھڑانےکی جانب گامزن ہے: وفاقی وزیر خزانہاس ہفتے آئی ایم ایف کی جانب سے 1.19 ارب ڈالر کی قسط بھی آجائے گی، پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالر ہیں، سود پر ہی دارومدار ہے، محمد اورنگزیب
Baca lebih lajut »
آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کے اجرا کی تاحال تاریخ نہیں دیعالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے قرض کی تیسری قسط 1.1 ارب ڈالر کے اجرا کی تاحال تاریخ نہیں دی ہے۔
Baca lebih lajut »
پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقعوفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کیساتھ کم ازکم 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع ہے۔
Baca lebih lajut »
پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکانقسط کے بعد چھ سے آٹھ ارب ڈالر کے اگلے پروگرام کیلئے مئی میں بات چیت شروع ہونے کا امکان ہے
Baca lebih lajut »
پاکستانی معیشت کے لئے زبردست خبر آگئیاسلام آباد : عالمی بینک کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے پاکستان کے دو منصوبوں ”ڈیجیٹل اکانومی“ اور ”سیلاب سے بچاؤ“ کیلیے 149.7ملین ڈالر فنانسنگ کی منظوری دے دی۔
Baca lebih lajut »