بال ٹھاکرے کی جماعت شیو سینا کو سخت گیر ہندو قوم پرست جماعت کے طور پر جانا جاتا رہا ہے مگر اب اس جماعت کی قیادت کرنے والے ادھو ٹھاکرے مسلم ووٹرز سے ان کی جماعت کو ناصرف ووٹ دینے کی اپیلیں کرتے نظر آ رہے ہیں بلکہ بہت سے مسلم ووٹر ان کی جانب راغب بھی ہو رہے ہیں۔ کیا ادھو ٹھاکرے کو اس نئے سیاسی تجربے سے فائدہ ہو...
اپریل 2023 میں ایک پریس کانفرنس میں بال ٹھاکرے کے بیٹے ادھو ٹھاکرے نے کہا تھا ’جس دن بابری مسجد منہدم ہوئی اس روز میں بالا صاحب کے پاس گیا۔ انھوں نے مجھے بتایا کہ بابری مسجد گر گئی ہے۔ اس کے بعد مجھے سنجے راوت کا فون آیا، بالا صاحب نے ان سے کہا کہ اگر شیو سینکوں نے بابری مسجد کو گرایا ہے تو انھیں اُن پر فخر ہے۔‘
شیو سینا کو ہمیشہ سے ایک ایسی پارٹی کے طور پر جانا جاتا ہے جو بنیاد پرست ہندوتوا کی سیاست کرتی ہے۔ چند اسمبلی حلقوں کو چھوڑ کر شیوسینا کو کبھی بڑی تعداد میں مسلم ووٹ نہیں ملے۔ ماہم درگاہ ممبئی میں مشہور ہے۔ یہ جنوبی وسطی ممبئی حلقے کا حصہ ہے۔ شیوسینا کا سینا بھون دفتر بھی اسی علاقے میں ہے۔ کچھ دن پہلے ادھو ٹھاکرے نے سینا بھون میں ماہم کے کچھ مسلم ووٹروں سے بات کی تھی۔عقیل احمد نے بی بی سی کو بتایا کہ ’مسلم ووٹرز نے ہمیشہ سیکولر پارٹیوں کو ووٹ دیا ہے۔ آج بھی مسلم ووٹر اسی کو ووٹ دیں گے جو سب کے فائدے کے لیے کام کرے گا۔ ہم سیاست نہیں کرتے۔ ہم ایک ایسا نمائندہ چاہتے ہیں جو پارلیمنٹ میں ہماری آواز اٹھا...
اس موقع پر انھوں نے کہا تھا کہ ’مجھے مراٹھی میں قرآن دیا گیا، یہ ہماری ہندوتوا ہے اور کسی کو ہماری ہندوتوا پر شک نہیں کرنا چاہیے۔‘ اس الیکشن میں شیو سینا کے امیدوار رمیش پربھو منتخب ہوئے لیکن یہ مقدمہ عدالت میں چلا گیا۔ بمبئی ہائی کورٹ نے بال ٹھاکرے اور رمیش پربھو دونوں کو قصوروار پایا اور نتیجہ منسوخ کر دیا۔
مزید یہ کہ شیو سینا کے ایم ایل ایز اور ایم پیز نے پارٹی میں یہ کہتے ہوئے بغاوت کردی کہ ادھو ٹھاکرے نے بالا صاحب کے نظریات کو ترک کردیا ہے۔ اور اس کے بعد ادھو ٹھاکرے نے یہ بیانیہ بنانا شروع کیا کہ انھوں نے ہندوتوا نہیں چھوڑا ہے لیکن ہم اور بی جے پی ہندوتوا کی مختلف تعریفیں ہیں۔ انھوں نے کہا ’اورنگزیب نامی شخص کشمیر میں فوج میں تھا، دو چار سال قبل اسے گھر جاتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا اور چند دنوں کے بعد اس کی لاش فوج کو ملی۔ واضح رہے کہ اسے مار پیٹ کر ہلاک کیا گیا تھا۔‘
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگرچہ ادھو ٹھاکرے مسلم ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ان کا روایتی ’ہندو ووٹ‘ ان کے ساتھ ہی رہے گا۔ یہی نہیں، ادھو ٹھاکرے کو بی جے پی سے اتحاد توڑنے کے بعد پیدا ہونے والے خلا کو پر کرنے کی کوشش کرنا ہو گی اور یہ ان کے لیے ایک امتحان ہے۔ لیکن اس سے پہلے شیوسینا کو مسلم ووٹ بھی نہیں مل رہے تھے۔ شریکانت سرمالکر ممبئی کے بہرامپا باغ سے شیوسینا کے کارپوریٹر منتخب ہوئے تھے۔ رام داس کدم کو کھیڈ اسمبلی حلقے میں بھی مسلم ووٹ ملے۔
انھوں نے کہا ’مہاراشٹر میں اس وقت جو شخص مودی کے خلاف مضبوطی سے کھڑا ہے وہ ادھو ٹھاکرے ہیں۔ کئی بڑے لیڈر مودی کی حرکتوں سے ڈر کر رخ بدل رہے ہیں۔ لیکن ٹھاکرے اور پوار ان کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہیں۔‘
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
ملت ایکسپریس واقعہ: خاتون کے ساتھ موجود بچے کا بیان اور ابتدائی رپورٹ سامنے آگئیصبح ساڑھے 6 بجے چنی گوٹھ کے مقام پر خاتون ٹرین کی کھڑکی سےکود گئی، خاتون موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی تھی: ریسکیو
Baca lebih lajut »
فلم ’دل تو پاگل ہے‘ پہلے مجھے آفر کی گئی تھی! منیشا کوئرالہشاہ رخ خان کی مشہور فلم ’دل تو پاگل ہے‘ میں پہلے منیشا کوئرالہ کو کردار ادار کرنے کی آفر ہوئی تھی، تاہم انھوں نے اسے مسترد کردیا۔
Baca lebih lajut »
مومنہ اقبال کو پاکستانی کرکٹرز نے میسیجز پر کیا کہا؟ اداکارہ نے شو میں بتادیامجھے ان کرکٹرز کے نام یاد نہیں اور میں کیوں بتاؤں ان کرکٹرز کے نام، اگر میں نے بتا بھی دیے تو وہ مشہور ہوجائیں گے: شو میں گفتگو
Baca lebih lajut »
جج صاحبان کا مکتوبِ گرامی!اسلام آبادہائیکورٹ کے چھ معزز جج صاحبان کی اجتماعی فریاد کا محرّک کچھ بھی ہو،...
Baca lebih lajut »
صرف ایک چیز کا استعمال : وزن میں کمی اور بال بھی لمبےبےشمار خواتین کو بڑھتی عمر کے ساتھ وزن کی زیادتی اور بال جھڑنے جیسے مسائل کا سامنا کرناپڑتا ہے جس کے علاج کیلئے وہ ہرممکن کوشش کرتے
Baca lebih lajut »
14 سال بعد فردین خان کی اداکاری کے میدان میں واپسی، نیا لک جاریفردین خان بھارت کے مشہور فلمساز سنجے لیلا بھنسالی کی اگلی ویب سیریز ‘ہیرا منڈی، دی ڈائمنڈ بازار’ سے اداکاری کی دنیا میں واپسی کررہے ہیں
Baca lebih lajut »