2025 میں ہم نے 5 سالہ قومی اقتصادی منصوبے ’’اڑان پاکستان‘‘ کا افتتاح کر دیا۔
1990 کی دہائی میں غربت جوکہ پہلے سے ہی انتہائی سنگین ترین مسئلہ تھا۔ اس کی پیمائش کی خاطر ’’بین الاقوامی غربت کی لائن‘‘ کا تصور پیش کیا گیا۔ عالمی سطح پر ایک پیمانہ یہ مان لیا گیا کہ ڈالر کی 1985 والی سطح کی بنیاد پر 370 ڈالر مقرر کی گئی، لہٰذا ان دنوں غربت کی کلی سطح کے بارے میں یہ بتایا گیا کہ 1989 تک دنیا کی سوا ارب آبادی جوکہ ان دنوں کل آبادی کا 23 فی صد تھی کلی غربت میں رہ رہے تھے۔
چنانچہ تمام صنعتی ممالک کے وفود کے سربراہ زیادہ تر سربراہ مملکت صدر یا وزیر اعظم نے سب نے دھواں دھار تقاریر کیں، غربت کو اپنا ذاتی اور ملکی اور قومی ہدف بنا ڈالا۔ وہ علیحدہ بات ہے کہ اس دوران نائن الیون ہو گیا اور تمام صنعتی ممالک اسلام فوبیا پر متفق ہو گئے۔ عراق میں جوہری بم تلاش کرنے کے بہانے افغانستان و عراق کو کھنڈر بنا ڈالا گیا۔ لیبیا کی درگت بنا ڈالی، ایران پر پابندیاں اور پاکستان پر آئی ایم ایف کی سخت ترین شرائط اور اب 2025 کے آغاز کے ساتھ نئے امریکی صدر زمام اقتدار سنبھالیں گے، لیکن جنگ...
دنیا حیران تھی کہ ہماری ترقی کی شرح سنگل ڈیجٹ سے نکل کر ڈبل ڈیجٹ کی طرف جانے والی ہے۔ آج سرمایہ کار، صنعتکار اسٹاک ایکسچینج میں جا کر بیٹھ گئے اور یہ تبصرہ کرتے ہیں کہ نہ کارخانہ چلانے کی جھنجھٹ، نہ مزدوروں کے ساتھ چخ چخ، آرام سے شیئرز خریدو اور بیچو، نفع کماؤ اور پتلی گلی سے نکل جاؤ۔ 1950 سے 1970 تک پاکستان نے کیا دیکھا۔ فیکٹریاں کھل رہی تھیں، گیٹ پر بورڈ آویزاں ہوتے تھے ’’ضرورت ہے ہنرمندوں کی، کلرکوں کی، اکاؤنٹینٹ کا کام کرنے والوں کی، سپروائزرز کی۔‘‘ لوگوں کی آمدن بڑھنے لگی اور پاکستان میں...
بات یہ درست نہیں ہے ان نظریات کو پیش کرتے وقت عالمی استعماری قوتوں نے اس بات کے فرق کو جان بوجھ کر نظرانداز کیا کہ غریب ممالک اکثر کثیر آبادی والے ہوتے ہیں وہاں کا 10 سے 20 فی صد ہی طبقہ امیر ہوتا ہے اور وہاں پر وسائل کی تقسیم پر امیر طبقہ مامور ہوتا ہے۔ اڑان پاکستان منصوبے کے مقاصد یہ ہونے چاہئیں کہ کسی طرح آبادی کی اکثریت کی آمدن فی کس آمدن کے مطابق ہو۔ بہرحال فی کس آمدن کے اعتبار سے ہر شخص کی ماہانہ آمدن 37 ہزار روپے ہونی چاہیے، لیکن ایسا نہیں...
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
وزیراعظم شہباز شریف نے اڑان پاکستان پروگرام کا افتتاح کیاوزیر اعظم شہباز شریف نے اڑان پاکستان پروگرام کا افتتاح کیا، تقریب میں اڑان پاکستان کے لوگو اور کتاب کی بھی رونمائی کی گئی۔
Baca lebih lajut »
وزیراعظم نے اڑان پاکستان پروگرام کا افتتاح کردیاآج ایک عظیم دن ہے کہ اڑان پاکستان منصوبے کا آغاز کیا گیا، شہباز شریف
Baca lebih lajut »
یونان کشتی حادثہ: پاکستان کے نوجوانوں کو 21 سے 22 لاکھ روپے فی کس دیے گئےیونان کے ساحل پر کشتیاں الٹنے کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی نوجوانوں کے عزیز و اقارب کا کہنا ہے کہ ایجنٹوں کو 21 سے 22 لاکھ روپے فی کس دے کر بھیجا تھا۔ چند روز قبل یونان کے جزیرہ کریٹ کے جنوب میں کشتیاں الٹنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں اب تک 5 پاکستانیوں کی لاشیں مل چکی ہیں، کشتی الٹنے کے واقعے میں بچائے گئے افراد میں سے 47 پاکستانی شامل ہیں جبکہ درجنوں تاحال لاپتہ ہیں۔
Baca lebih lajut »
پاکستان کی 66 فیصد آبادی غذائیت سے بھرپور خوراک سے محروم، نئی رپورٹ جاریغربت کے باعث پاکستان کی نصف سے زائد آبادی وٹامنز اور پروٹین سے بھرپور خوراک خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتی: ورلڈ فوڈ پروگرام کی رپورٹ میں انکشاف
Baca lebih lajut »
‘اڑان پاکستان پروگرام‘ سے پاکستان کو آئی ایم ایف سے نجاتفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ 'اڑان پاکستان پروگرام' دو سے تین برسوں میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے نجات دلانے کا اہم ذریعہ بنا جاے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے تحت جی ڈی پی کی شرح 6 فیصد ،سالانہ 10 لاکھ اضافی ملازمتیں اور 60 ارب ڈالر کی برآمدات ہمارا مطمع نظر ہے اور برآمدات پرمبنی نمو اورنجی شعبہ کی قیادت میں پائیدار نمو پروگرام کے اہم نکات ہیں، ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا عمل مکمل کرکے آگے بڑھیں گے۔
Baca lebih lajut »
ایران نیوکلیر پابندی کی حد عبور کر سکتا ہے، امریکی دعویٰجولائی کے بعد سے ایران نے اپنے یورینیم کے 20 فی صد اور 60 فی صد افزودہ ذخائر میں اضافہ جاری رکھا ہوا ہے
Baca lebih lajut »