غزہ کی خیمہ بستیوں کی بیوائیں: ’وہ اپنے بچوں کے لیے کھانا لینے نکلا اور کفن میں واپس لوٹا‘

Indonesia Berita Berita

غزہ کی خیمہ بستیوں کی بیوائیں: ’وہ اپنے بچوں کے لیے کھانا لینے نکلا اور کفن میں واپس لوٹا‘
Indonesia Berita Terbaru,Indonesia Berita utama
  • 📰 BBCUrdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 79 sec. here
  • 3 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 35%
  • Publisher: 59%

غزہ کی خیمہ بستی میں ایک بیوہ کی کہانی جنھوں نے اپنے شوہر کو ایک اسرائیلی حملے میں کھو دیا۔

جس وقت زوہرہ جب اپنے بچوں کے ساتھ خیمے میں نہیں ہوتیں اس وقت وہ اُس ساحِلِ سمندر کو دیکھ رہی ہوتی ہیں جو مغربی سرحد کی صورت میں وہاں موجود ہے۔

یہ واقعہ 9 فروری کو پیش آیا لیکن زوہرہ، جو اب بیواؤں اور یتیموں کی خیمہ بستی کے ایک حصے میں زندگی گُزار رہی ہی ہیں، کو فوری طور پر نہیں پتہ چل سکا کہ اُن کے شوہر کے ساتھ کیا ہوا ہے۔پہلے تو جو نوجوان جو جائے وقوعہ پر موجود تھے اور حقیقت جانتے تھے، انھوں نے زوہرہ تک یہ خبر نہیں پہنچنے دی تھی، اور بس اُن سے کہہ دیا کہ محمود کو آنے میں کُچھ وقت لگے گا۔

زوہرہ نے پھر سے بتانا شروع کیا ’ان کا پورا جسم مشینوں سے جڑا ہوا تھا اور برف کی مانند ٹھنڈا تھا۔ میں ان سے بات نہیں کر پا رہی تھی وہ خاموش تھے۔ میں نے کئی بار کوشش کی، لیکن کوئی کامیابی نہیں ہوئی۔۔۔ محمود کے پاس میرے کسی سوال کا جواب نہیں تھا، ہر بار اُنھیں پُکارنے پر بس ایک دل خراش خاموشی تھی۔‘ آج کل زوہرہ المواسی پناہ گزین کیمپ کے ایک حصے میں دوسری بیواؤں کے ساتھ رہتی ہیں جو کہ خواتین اور بچوں کے لیے مختص ہے۔ خان یونس کے قریب ان کے گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں ان کی پڑوسی امینہ نے اپنے شوہر اور تین بچوں کو کھو دیا۔

وہ مشکل میں ہیں۔ ان کی پناہ گاہ مضبوط نہیں ہے اور مکھیاں مستقل طور پر بچوں پر جمی رہتی ہیں، یہاں زمین دھنس گئی ہے اور خاندان کے کپڑے باہر تاروں پر لٹک رہے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ’میرا بچہ کچھ بھی دیکھتا ہے تو اُسے حاصل کرنے کی ضد کرتا ہے۔ وہ روتا رہتا ہے اور خود کو زمین پر پٹختا رہتا ہے، ضد کرتا رہتا ہے، مانگتا رہتا ہے، لیکن میں اسے وہ نہیں دے سکتی جو وہ مانگتا ہے۔‘

المواسی کی بیوہ لاوارث خواتین اور ان کے بچوں کے لیے نئے کیمپ کے مکمل ہونے کا انتظار کر رہی ہیں۔ وہ جنگ زدہ ماحول سے دور ایسی جگہ کے خواب دیکھ رہی ہیں جہاں انھیں بہتر خوراک مل سکے۔ افغانستان کی برقعہ پوش گلوکار بہنیں: ’ہم اپنے برقعوں کو بطور ہتھیار استعمال کرنا چاہتے تھے جو طالبان نے ہمارے خلاف استعمال کیے‘

Berita ini telah kami rangkum agar Anda dapat membacanya dengan cepat. Jika Anda tertarik dengan beritanya, Anda dapat membaca teks lengkapnya di sini. Baca lebih lajut:

BBCUrdu /  🏆 11. in PK

Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama

Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.

تصاویر: رونالڈو جونیئر والد کے نقش قدم پر چلنے لگےتصاویر: رونالڈو جونیئر والد کے نقش قدم پر چلنے لگےاسٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو دنیائے فٹبال کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں وہ اپنے شاندار کھیل کے ساتھ ساتھ اپنی فٹنس کی وجہ سے بھی جانے جاتے ہیں۔
Baca lebih lajut »

ابھی اننگز ڈکلیئر نہیں کی گراؤنڈ میں واپس جاؤ! روہت کا مضحکہ خیز اندازابھی اننگز ڈکلیئر نہیں کی گراؤنڈ میں واپس جاؤ! روہت کا مضحکہ خیز اندازبھارتی کپتان روہت کی مضحکہ خیز انداز میں یشسوی اور سرفراز کو گراؤنڈ میں واپس بھیجنے کی تصاویر وائرل ہوگئیں۔
Baca lebih lajut »

خاتون کی برف کی تہہ کے نیچے پانی میں تیراکی کا ریکارڈخاتون کی برف کی تہہ کے نیچے پانی میں تیراکی کا ریکارڈبرف کی تہہ کے نیچے 459 فٹ گہرائی میں جا کر عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا
Baca lebih lajut »

’بچہ پیدا کرنے پر ہزاروں ڈالر کی امداد مگر۔۔۔‘ پاکستان، انڈیا ایسے ممالک سے کیا فائدہ حاصل کر سکتے ہیں جہاں لوگ شادی اور بچے نہیں چاہتے؟’بچہ پیدا کرنے پر ہزاروں ڈالر کی امداد مگر۔۔۔‘ پاکستان، انڈیا ایسے ممالک سے کیا فائدہ حاصل کر سکتے ہیں جہاں لوگ شادی اور بچے نہیں چاہتے؟جنوبی کوریا میں حکومت اور پرائیویٹ کمپنیاں نوجوان جوڑوں کو بچوں کی پیدائش کی جانب راغب کرنے کے لیے مالی امداد کی پیشکش کر رہی ہیں مگر اس کے باوجود یہاں شرح پیدائش مسلسل کم ہو رہی ہے۔ جاپان، سنگاپور اور جنوبی کوریا وہ ممالک ہیں جہاں بوڑھوں کی آبادی میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ تو وہ ممالک جہاں شرح پیدائش انتہائی بلند ہیں وہ اس صورتحال کا کیسے فائدہ...
Baca lebih lajut »

ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو بڑے عہدوں کی آفر کردین لیگ نے پیپلز پارٹی کو بڑے عہدوں کی آفر کردیاسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں حکومت سازی کے لیے رابطوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
Baca lebih lajut »

وہ مسلم ملک جو ’نِکل‘ کے ذخائر اور نئے زیرتعمیر دارالحکومت کے ساتھ دنیا کی پانچ بڑی معیشتوں میں شامل ہونا چاہتا ہےوہ مسلم ملک جو ’نِکل‘ کے ذخائر اور نئے زیرتعمیر دارالحکومت کے ساتھ دنیا کی پانچ بڑی معیشتوں میں شامل ہونا چاہتا ہےکیا انڈونیشیا 2045 تک 25000 ڈالر کی اوسط آمدنی اور غربت کے مکمل خاتمے کے ساتھ دنیا کی پانچ بڑی معیشت میں سے ایک بننے کا ہدف پورا کر سکے گا؟
Baca lebih lajut »



Render Time: 2025-02-25 13:16:20