دوسری جنگ عظیم کے بعد کے دور کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے ۔ پہلا حصہ جنگ...
دوسری جنگ عظیم کے بعد کے دور کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے ۔ پہلا حصہ جنگ عظیم کے بعد سے ساٹھ کے عشرے تک پر محیط ہے ۔ اسے جاسوسی کا دور کہا جاتا ہے ۔
ایران میں انقلاب آیا وغیرہ ۔ تیسرا دور نوے کے بعد کا دور ہے جسے ذہنی تخریب کار کا دور کہا جاتا ہے ۔ اس دور کا ہتھیار میڈیا ہے اس لئے اسے میڈیا ایج یعنی میڈیا کا دور بھی کہا جاتا ہے ۔ ٹی وی ، اخبار، فلم ، انٹرنیٹ، فیس بک، ٹویٹر، ٹک ٹاک اور دیگر متعلقہ چیزیں اس دور کے ہتھیار ہیں۔ جس کا ان چیزوں پر جتنا زیادہ کنٹرول ہے وہ اتنا کامیاب اور جو جتنا زیادہ اس کا شکار ہے وہ اتنا ناکام ہے۔
اِدھر ڈسپرین کی گولی دستیاب نہیں اور ٹی وی وغیرہ پر ہم دیکھتے ہیں کہ دنیا کلوننگ کے ذریعے جانداروں کی تخلیق پر قادر ہوگئی ۔ اس صورت حال کی وجہ سے ہر انسان کے ذہن میں کشمکش برپا ہے ۔ اس کی خواہشات بڑھ رہی ہیں لیکن ان کی تکمیل کے ذرائع موجود نہیں ۔ وہ دنیا بھر کے تعیشات کو دیکھ رہا ہے لیکن خود انہیں تصرف میں نہیں لاسکتا ۔ وہ دنیا کے مختلف خطوں میں جاری مظالم کو دیکھتا ہے لیکن کچھ کر نہیں سکتا ۔ نتیجتاً وہ اعصابی تنائو کا شکار ہوجاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ذہنی امراض اور خود کشیوں میں اضافہ ہورہا...
اسی طرح میڈیا کی وجہ سے وہ طاقتور اقوام اپنی اقدار کو بھی پھیلا رہی ہیں ۔ ان دنوں سب سے زیادہ ظلم فلسطین میں ہورہا ہے ۔ سب سے بڑا جارح اسرائیل ہے ۔ غزہ میں تڑپتے بچوں کو دیکھ کر خون کھول اٹھتا ہے لیکن میڈیا اور سوشل میڈیا کیلئے وہ نمبرون ایشو نہیں ۔ یہ کام جو اسرائیل کررہا ہے اگر ایران یا پاکستان جیسا کوئی ملک کرتا تو ان ذرائع ابلاغ کے ذریعے مغرب اسے جارح، دہشت گرد، انتہاپسند اور نہ جانے کیا کیاکچھ نہ بناتا تاہم مغرب آج بھی اسرائیل کی سرپرستی کررہا ہے اور الٹا اسے اچھا بچہ بھی باور کرارہا ہے...
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟پہلی وجہ ادارے کا تناؤ بھرا ماحول ہے جہاں ذہنی سکون میسر نہ ہو
Baca lebih lajut »
امریکیوں کی اکثریت نے بائیڈن حکومت کو ناکام قرار دے دیا، ٹرمپ کی مقبولیت میں اضافہ61 فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ موجودہ صدر بائیڈن کا اب تک کا دور حکومت ناکام رہا، 39 فیصد نے اسے کامیاب دور کہا: سروے
Baca lebih lajut »
اپنے 3 بچوں کو قتل کرکے خودکشی کی کوشش کرنے والی ملزمہ کا ذہنی طبی معائنہ کرانے کا حکماسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے 3 بچوں کو قتل کرکے خودکشی کی کوشش کرنے والی ملزمہ کا ذہنی طبی معائنہ کرانے کا حکم دے دیا۔
Baca lebih lajut »
طالبان کے اقتدار کے بعد افغان لڑکیوں میں خودکشی کی شرح میں اضافہ ہوگیا، اقوام متحدہ رپورٹطالبان کی جانب سے افغان عوام کوشدید جسمانی، ذہنی اور جنسی استحصال کا سامنا ہے، 58 خواتین اور 274 مردوں و بچوں کو مختلف جرائم میں کوڑے مارے گئے: رپورٹ
Baca lebih lajut »
غذاؤں کا انتخاب دماغ کی صحت پر اثرات سے تعلق رکھتا ہے، تحقیقتحقیق میں معلوم ہوا کہ ہمارا غذاؤں کا انتخاب واضح طور پر ہماری صحت (جسمانی اور ذہنی) متاثر کرتی ہے
Baca lebih lajut »
فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کے وہ فائدے جن کے بارے میں ہم اکثر سوچتے ہی نہیںنئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) فیملی کے ساتھ وقت گزارنا یقینا ذہنی آسودگی کا باعث ہوتا ہے۔ بھارت کی لائف کوچ اور سائیکو تھراپسٹ ڈاکٹر چاندنی ٹوگنیٹ کا کہنا ہے کہ فیملی کے ساتھ وقت گزارنا دیگر کئی حوالوں سے بھی ہماری ذہنی و جسمانی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔ فیملی کے ساتھ اچھا وقت گزارنے سے انسان کو ذہنی دباؤ اور پریشانی سے نجات ملتی ہے اور مجموعی ذہنی...
Baca lebih lajut »