اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ممکنہ جنگ کا منظر کیسا ہو گا؟ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل کی فضائی طاقت حزب اللہ کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے اور اس کے سبب لبنان میں بڑی تباہی آ سکتی ہے۔ تاہم حزب اللہ کے پاس شام میں جنگ لڑنے کا تجربہ ہے جس کے سبب اس کے فیلڈ کمانڈرز کو بھی کافی تجربہ حاصل ہوا ہے اور حزب اللہ کو ایران کی حمایت بھی حاصل ہے اور وہیں...
اسرائیل اور ایران کی حمایت یافتہ عسکری تنظیم حزب اللہ کے درمیان شدید تناؤ پایا جاتا ہے جس کی وجہ فریقین کے ایک دوسرے پر حملے اور خطے میں حزب اللہ اور ایران سے جُڑی بڑی شخصیات کی اموات ہیں۔
دونوں کے درمیان ممکنہ جنگ کا منظر کیسا ہو گا؟ یہ جاننے کے لیے ہمیں دو عوامل پر نگاہ ڈالنی ہوگی: پہلی یہ کہ جولائی 2006 میں ہونے والی جنگ سے کیا سبق سیکھا گیا ہے اور دوسری یہ کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 10 مہینوں سے جاری جھڑپوں میں کیا ہوتا رہا ہے۔ اسرائیل کے خلاف لڑائی میں ’حصہ ڈالنے کو تیار‘ حزب اللہ کیسے وجود میں آئی اور اس کی عسکری قوت کتنی ہے؟
تاہم اس سب کے باوجود بھی اسرائیل اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا تھا، نہ اپنے مغوی فوجی رہا کروا سکا تھا اور نہ ہی حزب اللہ کی عسکری طاقت کو کُچل سکا تھا۔سنہ 2006 میں دونوں کے درمیان 34 روز تک جاری رہنے والی جنگ 11 اگست کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور کی گئی ایک قرارداد کے سبب ختم ہوئی تھی۔
اس کے علاوہ اس خطے میں ایک عسکری اتحاد بھی کام کر رہا ہے جس میں حزب اللہ، حماس، حوثی جنگجو، اسلامک جہاد اور دیگر عراقی گروہ شامل ہیں اور اس اتحاد کو ایران کی حمایت حاصل ہے۔حزب اللہ اور اسرائیلی عہدیداران متعدد مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ وہ جنگ کے لیے تیار ہیں لیکن پہلے وہ کسی بھی باقاعدہ جنگ سے گریز کرنے کو ترجیح دیں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملک کے شمالی حصے میں ایک ہزار سے زیادہ عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جھڑپوں کے سبب سرحدی علاقوں سے تقریباً 90 ہزار لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی ہےبرطانیہ میں مقیم عسکری امور کے ماہر جسٹن کرمپ کہتے ہیں کہ حزب اللہ شاید ’اس وقت اسرائیل کے لیے سب سے مشکل حریف ہے۔‘
جولائی 2006 میں اسرائیل سے جنگ کے دوران حزب اللہ نے بڑے پیمانے پر کٹیوشا، گریڈ راکٹس اور اینٹی ٹینک میزائلوں کا استعمال کیا تھا۔ اس دوران حزب اللہ کے جنگجو روسی ساختہ کورنیٹ گائیڈڈ میزائل بھی استعمال کرتے ہوئے نظر آئے تھے۔ گذشتہ برسوں میں سامنے آنے والی متعدد انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق حزب اللہ کے پاس ہتھیاروں کی موجودگی کا سب سے بڑا ذریعہ ایران ہے جو کہ اس گروہ کو عراق اور شام کے ذریعے ہتھیار پہنچاتا ہے۔حزب اللہ نے حال ہی میں اسرائیل کے خلاف برکن اور جہاد مغنیہ میزائل کا استعمال کیا تھا۔ اس میزائل کا نام حزب اللہ نے اپنے ایک رہنما کے نام پر رکھا ہے جو کہ 2015 میں شام میں مارے گئے تھے۔
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ متعدد مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ ان کے گروپ کے پاس ایسے میزائل موجود ہیں جن میں اسرائیل کے مرکزی علاقوں تک پہنچنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ’لیکن اب وہ زیادہ تر انحصار کمرشل ڈرونز پر کرتے ہیں، بالکل ویسے ہی جیسے دیگر مسلح گروہ کرتے ہیں کیونکہ جنگوں میں اب ڈرونز مرکزی اہمیت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔‘
حزب اللہ کے ڈرون پروگرام کی صلاحیتیں، اسرائیلی ہرمیس 450 یا ہرمیس 900 ڈرون کو مار گرانا اور یہ اعلانات کہ حزب اللہ نے اسرائیلی جہازوں کو لبنانی فضائی حدود سے باہر جانے پر مجبور کردیا ہے، ان سب باتوں کو سُن کر کچھ لوگ کہتے ہیں کہ لبنانی عسکری گروہ نے اسرائیل کو روکنے کے لیے فضائی حکمت عملی ترتیب دے لی ہے۔علی جزینی اس معاملے پر وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ: ’فضائی لڑائی کا معاملہ ذرا پیچیدہ ہے کیونکہ یہاں معاملہ کسی ایک جہاز کو تباہ کرنے کا نہیں ہے بلکہ یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔ میرا مطلب یہ ہے کہ...
’یہ تمام گروہ تمام تجربات، ٹیکنالوجی اور ہتھیار آپس میں شیئر کرتے ہیں لیکن حزب اللہ ان تمام گروہوں میں سب سے زیادہ جدت اور تجربہ رکھتا ہے۔‘
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
ایل مایو زمباڈا کی گرفتاری: دنیا کا سب سے بڑا ڈرگ لارڈ جو ایک جال میں پھنس کر گرفتار ہواایل مایو زمباڈا منشیات کی دنیا میں انتہائی طاقتور سمجھی جانے والی تنظیم سینالوا کارٹیل کے بانی اور سربراہ ہیں جنھیں دنیا کا سب سے بڑا ڈرگ لارڈ بھی سمجھا جاتا ہے۔
Baca lebih lajut »
حکومت تصادم سے گریز کرے، ہم امن و امان خراب کرنا نہیں چاہتے، حافظ نعیمپاکستان کی بربادی میں سب سے زیادہ فائدہ بینک کا ہے،بینک آباد ہم برباد ہورہے ہیں،سود اللہ سے جنگ ہے، امیر جماعت اسلامی
Baca lebih lajut »
جوان افراد میں کینسر جیسے جان لیوا مرض خطرہ بڑھانے والی غذا سامنے آگئیآنتوں کا کینسر دنیا میں سرطان کی تیسری سب سے عام قسم ہے اور دنیا بھر میں اس کے کیسز کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
Baca lebih lajut »
لبنان؛ اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے اہم ترین کمانڈر سمیت 3 افراد شہیدمحمد ناصر اسرائیل پر حملوں کے منصوبہ ساز اور حزب اللہ کے نامور کمانڈر تھے
Baca lebih lajut »
اسرائیلی وزیراعظم کیخلاف ہزاروں افراد کا مظاہرہ، جنگ بندی اور نئے انتخابات کا مطالبہاسرائیل حماس جنگ کے 9 ماہ مکمل ہونے پر اسرائیل میں آج سے ایک ہفتے کے لیے حکومت مخالف احتجاج کا آغاز کیا جا رہا ہے
Baca lebih lajut »
دنیا میں آنکھوں کا کونسا رنگ سب سے زیادہ عام ہے؟دنیا بھر میں آنکھوں کا براؤن رنگ سب سے زیادہ عام ہے۔
Baca lebih lajut »