ہم اس بات پر معذرت خواہ ہیں کہ ہم نے جلد کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا، کمپنی
غیرملکی این جی او کی گاڑی پر حملہ غیر ارادی اور افسوسناک تھا؛ اسرائیلی وزیراعظماعظم خان اچانک غائب کیوں ہوئے تھے اٹارنی جنرل سے پوچھیں گے، اسلام آباد ہائی کورٹاسلام آباد ہائی کورٹ کے 8 ججز کو پاؤڈر بھرے دھمکی آمیز خطوط موصولخط لکھنے والے ججز کو سلام پیش کرتا ہوں، عمران خانعالمی بینک کی آئندہ مالی سال ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی پیشگوئیسویڈن میں قرآن کی بیحرمتی کرنے والا ملعون مردہ حالت میں پایا گیاجاپان میں وزارت صحت کے حکام نے دواساز کمپنی کوبویاشی فارماسوٹیکل کی فیکٹری پر چھاپہ مارا...
شہریوں کی موت کے بعد وزارت صحت، لیبر اور ویلفیئر سمیت مقامی حکام نے اوساکا شہر میں کمپنی کی فیکٹری پر چھاپہ مارا اور وہاں سپلمنٹس کی تیاری کے طریقہ کار کا معائنہ کیا۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
جاپان میں راکٹ لانچنگ کے چند سیکنڈ بعد ہی پھٹ گیاٹوکیو : جاپان میں راکٹ لانچنگ کے چند سیکنڈ بعد ہی پھٹ گیا جاپانی حکام نے حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
Baca lebih lajut »
امریکا نے ایپل کمپنی پر مقدمہ دائر کر دیاامریکا نے ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے جس میں اس پر اسمارٹ فون مارکیٹ میں اجارہ داری قائم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
Baca lebih lajut »
تاجر ‘دوست ایپ’ پر کس طرح رجسٹرڈ ہوسکتے ہیں؟ ایف بی آر نے طریقہ کار بتادیااسلام آباد : حکام ایف بی آر نے تاجر دوست ایپ پر رجسٹریشن کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا کہ تاجروں کو آسان ٹیکس ایپ کے ذریعے دوست ایپ میں رجسٹرڈ ہونا ہوگا، ۔
Baca lebih lajut »
مقابلے کے فوری بعد ریسلر چل بساٹوکیو : جاپان کے ریسلنگ اسٹار یوتاکا یوشی 50 سال کی عمر میں انتقال کرگئے، رنگ میں مقابلے کے فوری بعد ان کی اچانک طبیعت خراب ہوگئی۔
Baca lebih lajut »
مسافر کے سامان سے بلی کے بچے برآمدجرمنی میں پولیس حکام نے ایک بس میں مسافر کے سامان سے 18 بلی کے بچے برآمد کیے جنہیں مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے جرمنی لایا گیا ہے۔
Baca lebih lajut »
موت کے منہ سے کیسے نکلا؟ کلمہ پڑھ لیا تھافیصل قریشی نے کہا کہ ایک بار میں کہیں جارہا تھا تو میری گاڑی کا ٹائر ایک موڑ پر پھٹ گیا اور اس کے بعد کیا ہوا میں بھول چکا ہوں
Baca lebih lajut »