ماں کا رویہ بچوں کی شخصیت میں رچ بس جاتا ہے، یہ رویہ صرف لڑکیوں ہی نہیں لڑکوں میں بھی منتقل ہوتا ہے: انٹرویو میں گفتگو
/ فائل فوٹو
میڈیا رپورٹس کے مطابق اگست 2014 میں متھیرا پنجابی سنگر کار فلنٹ جے کے ساتھ رشتہ ازدواج میں بندھی تھیں لیکن 2018 میں دونوں کے درمیان طلاق ہوگئی تھی۔ بیٹوں کی تربیت سے متعلق متھیرا کا کہنا تھا کہ ماں کا رویہ بچوں کی شخصیت میں رچ بس جاتا ہے، یہ رویہ صرف لڑکیوں ہی نہیں لڑکوں میں بھی منتقل ہوتا ہے۔ متھیرا نے بتایا کہ میرا ایک بیٹا گھر میں برتن دھوتا ہے تو اس کو اس کام کیلئے ہر مہینے پیسے ملتے ہیں جو میری بہن دیتی ہے، ایک بیٹا ناشتہ بناتا ہے اور ایک بیٹا گھر میں کیبنٹ صاف کرتا ہے تو اسے میں معاوضہ دیتی ہوں، جب بچوں کو ان کاموں کے پیسے ملتے ہیں تو انہیں ان کاموں کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے، دوسری اور اہم چیز اس طرح بیٹوں کو بھی گھر کے کام کرنے کی عادت ہوجاتی ہے۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
ٹرمپ خطرناک شخص اور امریکی صدارت کیلئے ناموزوں ہیں: نیویارک ٹائمزڈونلڈ ٹرمپ اپنے الفاظ، اپنے افعال اور اپنے اقدامات میں انتہائی خطرناک ہیں، انہیں دنیا کا سب سے اہم کام سونپا نہیں جا سکتا: نیو یارک ٹائمز کا اداریہ
Baca lebih lajut »
بالی ووڈ کے مرد اداکاروں کو زیادہ معاوضہ ملنے پر اداکارہ تبو بھڑک اُٹھیںوہ ایسا کیا کرتے ہیں کہ خواتین کے مقابلے میں زیادہ معاوضہ حاصل کرلیتے ہیں، اداکارہ
Baca lebih lajut »
104 سالہ خاتون جو 9 دہائیوں کے بعد بھی ریٹائر ہونے کیلئے تیار نہیں104 سالہ خاتون ورجینا اولیور 9 دہائیوں سے زائد عرصے سے کیکڑے پکڑنے کا کام کر رہی ہیں اور انہیں اس سے محبت ہے۔
Baca lebih lajut »
قومی اسمبلی: حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد منظوراس قتل عام پر آنکھیں بند کرنے سے کام نہیں چلے گا، اسماعیل ہنیہ شہید کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں: وزیراعظم کا ایوان میں اظہار خیال
Baca lebih lajut »
قومی اسمبلی میں اسماعیل ہنیہ کے قتل اور اسرائیلی جارحیت کیخلاف متفقہ قرارداد منظورفلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم کو مسترد کرتے ہیں، قرارداد کا متن
Baca lebih lajut »
بھارتی فلمساز فرح خان کی والدہ انتقال کرگئیںمداح گہرے دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے صبر کی دُعا کررہے ہیں
Baca lebih lajut »