اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل میں سہولیات فراہمی سے متعلق کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی انٹراکورٹ اپیل پر اعتراضات دور کردیئے،عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست کل سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔ نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمدطاہر نے سماعت کی،وکیل شیر افضل مروت عدالت کے سامنے پیش ہوئے،اپیل میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کا 25ستمبر کا حکمنامہ چیلنج کیا گیا، اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ
آپ ججز کی بالکل مختلف آرا کو ایک دوسرے سے جوڑنے کی کوشش کررہے ...'نوازشریف اس وقت سعودی عرب میں نہیں، خبریں بے بنیاد ہیں'، اصل ...
اڈیالہ جیل میں سہولیات فراہمی سے متعلق کیس ؛چیئرمین پی ٹی آئی کی انٹراکورٹ اپیل پر عدالت نے اعتراضات دور کردیئےاسلام آباداسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل میں سہولیات فراہمی سے متعلق کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی انٹراکورٹ اپیل پر اعتراضات دور کردیئے،عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست کل سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمدطاہر نے سماعت کی،وکیل شیر افضل مروت عدالت کے سامنے پیش ہوئے،اپیل میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کا 25ستمبر کا حکمنامہ چیلنج کیا گیا، اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو بہتر کلاس کی سہولیات فراہم کرنے کا بھی حکم دیا، عدالت نے فیملی، وکلا اور معالج سے ملاقات کی استدعا پر کوئی حکم جاری نہیں کیا ، چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ اور بہنوں کی ملاقات کیلئے سوموار مقرر ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کی وکلا سے ملاقات کیلئے جمعرات کا روز مقرر کیا گیا،جیل انتظامیہ صرف ہفتے میں 2 روز ملاقات کی اجازت دیتی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے صرف 4وکلا کو ملنے کی اجازت دی جاتی ہے،اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ سنگل بنچ کے...
بشریٰ بی بی کا چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل میں سکیورٹی کیلئےدرخواست پر جلد سماعت کیلئے دوبارہ سے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کروانے سے ...اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کروانے سے انکار کر دیا،عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے قیدیوں سے فون پر بات کروانے سے متعلق جیل ایس او پیز طلب کرلئے۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں بیٹوں سے ٹیلی فونک بات کروانے کی سماعت ہوئی،اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں جواب جمع کروا دیا،سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون
Baca lebih lajut »
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کرانے سے انکاراسلام آباد : سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے بھی چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کرانے سے انکار کردیا۔۔۔۔۔۔۔۔
Baca lebih lajut »
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کرانے سے انکاراسلام آباد : سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے بھی چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کرانے سے انکار کردیا۔۔۔۔۔۔۔۔
Baca lebih lajut »
چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی کا فیصلہ چیلنجپاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ چیلنج کردیا۔پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت نے سنگل بینچ کا 25 ستمبر کا حکم نامہ چیلنج کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی فیملی، وکلا، ذاتی معالج سے جیل میں ملاقات کی اجازت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی ، جس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بینچ کا 25 ستمبر کا حکم نامہ چیلنج کیا گیا ہے اور سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد، سپریٹنڈٹ اڈیالہ جیل کو فریق بن
Baca lebih lajut »
چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی کا فیصلہ چیلنجپاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ چیلنج کردیا۔پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت نے سنگل بینچ کا 25 ستمبر کا حکم نامہ چیلنج کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی فیملی، وکلا، ذاتی معالج سے جیل میں ملاقات کی اجازت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی ، جس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بینچ کا 25 ستمبر کا حکم نامہ چیلنج کیا گیا ہے اور سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد، سپریٹنڈٹ اڈیالہ جیل کو فریق بن
Baca lebih lajut »