وہ اس حوالے سے اپنی تجاویز آئندہ چند ہفتے میں پیش کریں گے جن میں ججوں کے عہدے کی معیاد مقرر کیاجانا اور اخلاقی قدروں پر لازمی عمل شامل ہوگا: رپورٹس
رپورٹ کے مطابق صدر جو بائیڈن سپریم کورٹ میں بڑی تبدیلیوں کے منصوبے کے بارے میں اپنی تجاویز آئندہ چند ہفتے میں پیش کریں گے۔ جن میں ججوں کے عہدے کی معیاد مقرر کیاجانا اور اخلاقی قدروں پر لازمی عمل شامل ہوگا۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن اس آئینی ترمیم پر بھی غور کر رہے ہیں کہ صدور اور آئینی عہدوں پر موجود دیگر شخصیات کو حاصل وسیع تر استثنیٰ بھی ختم کردیا جائے۔ یاد رہے کہ پہلے صدارتی مباحثے کے چار روز بعد امریکا کی سپریم کورٹ نے حکمنامہ جاری کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو آفیشل ایکٹ کے معاملے پر استثنیٰ حاصل ہے جس پر صدر بائیڈن نے ہارورڈ لا اسکول سے وابستہ آئینی امور کے ماہر پروفیسر کو فون کرکے حکمنامے پر بات چیت کی تھی اور عدالت میں اصلاحات کے حق اور مخالفت میں دلائل بھی زیر غور آئے تھے۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
ٹرمپ پر حملے کے بعد جو بائیڈن کا امریکی عوام سے اتحاد، یکجہتی اور تشدد کے خاتمے پر زورصدارتی انتخاب میں خطرات بہت زیادہ ہیں، سیاست میں کسی کی جان کو خطرہ نہیں ہونا چاہیے، اختلاف کا مطلب دشمنی نہیں ہونا چاہیے: امریکی صدر جو بائیڈن
Baca lebih lajut »
بڑھتے ہوئے دباؤ کے باوجود بائیڈن کاایک بار پھر صدارتی انتخاب کی دوڑ سے باہر ہونے سے انکارگرتی ہوئی ساکھ کے موقع پر امریکا کے صدر جو بائیڈن نے ڈیموکریٹ گورنروں سے ملاقات کی ، گورنرز ایسوسی ایشن نے بائیڈن کی مکمل حمایت کا اعلان کیا
Baca lebih lajut »
امریکی میڈیا صدارتی مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن کی غلط بیانیاں سامنے لے آیامباحثے کے دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 30 جھوٹ بولے جبکہ جو بائیڈن نے 9 بار غلط بیانیاں کیں: سی این این کی رپورٹ
Baca lebih lajut »
اسرائیل کو غزہ پر قبضہ نہیں کرنا چاہئیے، امریکی صدرجنگ بندی معاہدے کی کوششوں میں بعض اوقات اسرائیل کا تعاون کم رہا، جو بائیڈن
Baca lebih lajut »
سزائے موت کے قیدی کی 12 سال بعد سزا کالعدم، سپریم کورٹ کا رہا کرنے کا حکمسپریم کورٹ نے شریک مجرمہ کی عمر قید کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دیا، حیرت ہوئی ماتحت عدلیہ نے بغیر کسی ثبوت کے ناجائز تعلقات قرار دے دیا، سپریم کورٹ
Baca lebih lajut »
خدشہ ہے ایڈہاک ججز کی تعیناتی کا مقصد پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں سے متعلق ہے: پی ٹی آئی2015 سے سپریم کورٹ میں کسی ایڈہاک جج کی تقرری نہیں کی گئی، اس سے کیسز کا بوجھ کم نہیں ہوگا سپریم کورٹ اور ججوں پر سمجھوتہ ہوگا: چیئرمین پی ٹی آئی
Baca lebih lajut »