نرخ کم کرنے کیلئے بجلی کا استعمال بڑھانے کا ہدف دے کر پنجاب اور سندھ سولر پلیٹس ایسے بانٹ رہے ہیں جیسے پاور پرچیزنگ ایجنسی سے مقابلہ چل رہا ہو: ممبر نیپرا
— فوٹو:فائل
ممبرلا نیپرا نےکہا ملک میں بجلی مہنگی ہے جس پر کوئی شک نہیں، کسی بھی معاہدے میں جانے سے پہلے سوچنا پڑتاہے، آئی پی پیز سے صرف درخواست کرسکتےہیں لیکن تعین کرنا ہوگاجو ہوا تھیک ہوا یا غلط۔ ممبر نیپرا رفیق شیخ نےکہاکہ سولرٹیکنالوجی کےحوالے سے وفاق اورپنجاب حکومت کی پالیسی میں تضاد ہے، اب تو دو صوبے سولر ٹیکنالوجی آفر کررہے ہیں، صوبائی حکومتیں جس طرح سولر پلیٹس تقیسم کررہی ہیں، ایسے تو سی پی پی اے کا مقابلہ ہورہا ہے، سی پی پی اے کہہ رہا ہے بجلی کی طلب میں اضافہ کریں گے، صوبائی حکومتیں سولر پلیٹس تقیسم کررہی ہے،پتہ نہیں لگ رہا کہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کی کیا پالیسی ہے۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
گیس کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری، گھریلو صارفین ریلیف سے محروماوگرا نے قیمتوں میں 10 فیصد کمی کی سفارش حکومت کو بھیجی تھی، قیمت برقرار رکھنے سے 100 ارب کی اضافی وصولیاں متوقع
Baca lebih lajut »
خلیل الرحمٰن کا ماہرہ خان کے بعد صبا قمر کیساتھ بھی کام کرنے سے انکارڈرامہ نگار نے اپنے بیان میں صبا قمر کی اداکاری کی تعریف بھی کی
Baca lebih lajut »
حکومت کی ماہانہ 200 یونٹ تک صارفین کیلئے بجلی کی قیمت بڑھانے کا فیصلہ واپس لینے کی تجویزوزیراعظم نے ہنگامی بنیادوں پر سمری کی وفاقی کابینہ سے منظوری لینے کی ہدایت کی ہے، حکومت ٹیرف پرریلیف دینے کیلئے تقریباً 50 ارب روپے کی سبسڈی دے گی: ذرائع
Baca lebih lajut »
آئی ایم ایف سے نجات اور ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتکاری کی طرف جانا ہو گا: صدر ایف پی سی سی آئیبجلی ٹیرف میں ریلیف ملے تو برآمدات کا 60 ارب ڈالر کا ہدف حاصل کر سکتے ہیں: عاطف اکرم شیخ
Baca lebih lajut »
روس: شدید گرمی کے دوران 7 بچوں سمیت 49 افراد نہاتے ہوئے ڈوب کر ہلاکمحکمہ موسمیات نے روس کے اکثر جنوبی علاقوں میں شدید گرمی کی پیش گوئی کردی ہے
Baca lebih lajut »
آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر قرض کیلئے بھاری ٹیکس وصولیوں کا پلان تیارپاکستان نے آئی ایم ایف کو تین سال میں ٹیکس ریونیو میں 3724 ارب روپے اضافے کی یقین دہانی کروا دی
Baca lebih lajut »