26ویں ترمیم، حکومتی ماہر قانون اور سابق اٹارنی جنرل کی رائے میں اختلاف

Parliament Berita

26ویں ترمیم، حکومتی ماہر قانون اور سابق اٹارنی جنرل کی رائے میں اختلاف
Indonesia Berita Terbaru,Indonesia Berita utama
  • 📰 geonews_urdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 68 sec. here
  • 3 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 30%
  • Publisher: 53%

حکومت کے قانونی ماہر اور سابق اٹارنی جنرل دونوں ہی اچھی ساکھ کے حامل ہیں اور آئینی اور قانونی معاملات میں اپنی مہارت کیلئے پہچانے جاتے ہیں

۔

حکومت کے ماہر اور سابق اٹارنی جنرل دونوں ہی اچھی ساکھ کے حامل ہیں اور آئینی اور قانونی معاملات میں اپنی مہارت کیلئے پہچانے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نامزد چیف جسٹس نے عہدہ قبول کر لیا ہے اور ہفتے کی صبح انہیں حلف اٹھانا ہے۔ ایک بار جب مجھے مسودہ غور سے پڑھنے اور اس پر غور کرنے کا موقع ملے گا تو میں اس پر سوچ بچار کروں گا۔ اس مسئلے کے بارے میں کہ آئینی بنچ تشکیل نہیں دیا جا سکتا دونوں فریقین کے خیالات درج ذیل ہیں: حکومتی ماہر قانون کی رائے: جوڈیشل کمیشن کوئی نو تشکیل شدہ ادارہ نہیں ہے۔ صرف رکنیت میں تبدیلی کی جا رہی ہے۔ لہذا، خالی جگہ کی وجہ سے، کسی کارروائی کو باطل نہیں کیا جائے...

جہاں تک ذیلی آرٹیکل 3D کو لاگو کرنے کا تعلق ہے، یہ صرف اس وقت لاگو ہوگا جب ایک نیا ادارہ یا جوڈیشل کمیشن تشکیل پا چکا ہو۔ اگر اس کے بعد ہونے والے اجلاس میں کوئی اسامی خالی ہوتی ہے تو 3D کا اطلاق ہوگا۔ یہ پہلی تقرری یا پھر نئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل پر لاگو نہیں ہوتا۔ مزید یہ کہ یہی باتیں 26ویں ترمیم کی بنیاد اور روح ہیں۔ حکومت کے ماہر قانون کی رائے: اس شق اور ماضی کی مثال کو غلط پڑھا جا رہا ہے ۔ جس کیس کا حوالہ دیا جا رہا ہے اس میں پنجاب ریونیو اتھارٹی پہلی مرتبہ قائم کی جا رہی تھی۔ اس سے پہلے کبھی پنجاب ریونیو اتھارٹی کا وجود نہیں تھا۔ لہٰذا، لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا کہ اتھارٹی کو پہلے قائم کیا جانا چاہئے اور اس کے بعد ہی اگر کوئی جگہ خالی ہوگی تو ایسے ادارے کی کارروائی کو کسی خالی اسامی یا غیر موجودگی کی وجہ سے تحفظ حاصل ہو...

Berita ini telah kami rangkum agar Anda dapat membacanya dengan cepat. Jika Anda tertarik dengan beritanya, Anda dapat membaca teks lengkapnya di sini. Baca lebih lajut:

geonews_urdu /  🏆 15. in PK

Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama

Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.

ڈاکٹر ذاکر نائیک، بلاول اور مریم نوازڈاکٹر ذاکر نائیک، بلاول اور مریم نوازڈاکٹر ذاکر نائیک اور 26ویں آئینی ترمیم کا آپس میں کوئی تعلق نہیں لیکن یہ دونوں...
Baca lebih lajut »

26ویں آئینی ترمیم میں چیف جسٹس کی مدت تین سال مقرر کی گئی ہے: وزیر قانون26ویں آئینی ترمیم میں چیف جسٹس کی مدت تین سال مقرر کی گئی ہے: وزیر قانونچار سینئر ترین ججز جوڈیشل کمیشن کا حصہ ہوں گے، بینچ کی تشکیل کا اختیار بھی جوڈیشل کمیشن کے پاس ہوگا: اعظم نذیر تارڈ
Baca lebih lajut »

صدر مملکت نے قومی اسمبلی، سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس طلب کر لیےصدر مملکت نے قومی اسمبلی، سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس طلب کر لیےاجلاس میں 26ویں آئینی ترمیم کا مسودہ پیش کیے جانے کا امکان
Baca lebih lajut »

PPP اور JUI-F نے 26ویں ترمیم پر اتفاق?PPP اور JUI-F نے 26ویں ترمیم پر اتفاق?JUI-F کے سربراہ مولانا فضلurrehman اور PPP کے چیئرمین Bilawal Bhutto نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان 26ویں آئین میں ترمیم پر اتفاق ہوگیا ہے۔
Baca lebih lajut »

26 ویں آئینی ترمیم میں سنگین خامیوں کی نشاندہی26 ویں آئینی ترمیم میں سنگین خامیوں کی نشاندہی27 ویں ترمیم کے ذریعے سنگین خامی دور کئے بغیر آئینی بنچ نہیں بن سکتے، سابق اٹارنی جنرل
Baca lebih lajut »

سینیٹ اجلاس جاری، 26 ویں آئینی ترمیمی بل کی شق وار منظوری کا عمل جاری، 65 ارکان کی حمایت حاصلسینیٹ اجلاس جاری، 26 ویں آئینی ترمیمی بل کی شق وار منظوری کا عمل جاری، 65 ارکان کی حمایت حاصلایوان میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان موجود ہیں، حکومت کو سینیٹ میں ترمیم کیلئے دوتہائی اکثریت چاہیے اور اسے 64 ووٹ درکار ہیں
Baca lebih lajut »



Render Time: 2025-02-23 21:07:32