روس کی زمین پر امریکی ساختہ ATACMS میزائلوں کا استعمال مغرب کی جانب سے تنازعے کو بڑھانے کا واضح اشارہ ہے: سرگئی لاوروف
یوکرین نے جنگ کو ہزار دن مکمل ہونے پر پہلی مرتبہ امریکی لانگ رینج ATACMS میزائلوں سے روسی سرزمین پر حملہ کردیا۔
ادھر امریکی اہلکار کا دعویٰ تھا کہ یوکرین کی جانب سے روسی علاقے میں موجود اسلحے کے ڈپو پر 8 میزائل داغے گئے تھے جن میں سے دو کو روس نے ناکارہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے ہتھیاروں کے استعمال سے واشنگٹن جنگ میں براہ راست فریق بن جائے گا جس کے نتیجے میں روسی کارروائی ہوگی۔روس کی نئی جوہری ڈاکٹرائن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی فوجی اتحاد یا بلاک کے رکن کی جانب سے روس پر جارحیت پورے اتحاد کی جارحیت تصور کی جائے گی۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
یوکرین کا روس پر پہلی مرتبہ طویل رینج کے امریکی ساختہ میزائلوں سے حملہامریکی عہدیداروں اور یوکرین کے سرکاری ذرائع نے میزائل حملوں کی تصدیق کی جبکہ یوکرینی فوج نے واضح نہیں کیا
Baca lebih lajut »
امریکا اور یوکرین کو انتباہ؛ پوٹن نے نئی جوہری ڈاکٹرائن منظور کرلیصدر جوبائیڈن نے یوکرین کو روس پر حملے میں امریکی میزائل استعمال کرنے کی اجازت دی تھی
Baca lebih lajut »
ٹرمپ نے الیکشن جیتنے کے بعد روسی صدر سے فون پر بات کی: امریکی اخبارٹرمپ نے روسی صدر پیوٹن سے یوکرین جنگ کو مزید نہ بڑھانے کا کہا: امریکی اخبار
Baca lebih lajut »
جوبائیڈن نے یوکرین کو دور تک مارکرنیوالے امریکی میزائل استعمال کرنےکی اجازت دیدییوکرین کئی ماہ سے جنگ میں امریکی میزائل استعمال کرنے کی اجازت مانگ رہا تھا
Baca lebih lajut »
یوکرین کا روس میں امریکی ساختہ میزائلوں سے حملہ، پوتن نے جوہری ہتھیاروں سے متعلق نئے نظریے کی منظوری دے دیامریکہ کی جانب سے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی ساختہ میزائلوں کے ذریعے روس پر حملوں کی اجازت دینے کے ایک دن بعد، یوکرین نے پہلی بار یہ میزائل روسی علاقے کے اندر کسی ہدف پر داغ دیے ہیں۔ جبکہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے روس کے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے اصول میں تبدیلیوں کی منظوری دے دی...
Baca lebih lajut »
اسرائیل کا ایران پر حملہ؛ نیتن یاہو کے اتحادی امریکی صدر کا بیان سامنے آگیااسرائیل کا ایران پر حملہ؛ نیتن یاہو کے اتحادی امریکی صدر کا بیان سامنے آگیا
Baca lebih lajut »