بشری بی بی کا سیاست میں آںے کا کوئی ارادہ نہیں، وہ صرف کارکنوں کیلیے احتجاج کا حصہ بنتی ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی
بشری بی بی کا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں، وہ صرف کارکنوں کیلیے احتجاج کا حصہ بنتی ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی
ایبٹ آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جاں بحق کارکنوں کے گھروں میں حاضری دینے آیا تھا، ان کے لواحقین کے لیے مالی امداد اور ان کی فیملی کو ملازمتیں دیں گے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت کے مطابق پی ٹی آئی کے 9 سوورکرگرفتار ہیں، ہم نے سیل بنائے ہیں تمام ڈیٹا جمع کر رہے ہیں، وفاقی حکومت ہمیں ڈیٹا فراہم نہیں کر رہی مگر ہم پورے پاکستان سے کارکنوں کا ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
عمران خان کی ڈی چوک کا معاملہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اٹھانے کی ہدایتعمران خان نے کہا ہے مخالفین تفرقہ ڈال رہے ہیں اتحاد برقرار رکھیں ہمیں صرف یہ بتایا جائے گولی کیوں چلائی؟ بیرسٹر گوہر
Baca lebih lajut »
پانامہ اسکینڈل سے متعلق جماعت اسلامی کی درخواست آئینی بینچ نے نمٹا دییہی ہمارا موقف ہے باقی کیسز کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے، وکیل جماعت اسلامی
Baca lebih lajut »
اسلام آباد: حکومتی ٹیموں اور پی ٹی آئی کے درمیان رابطے، مذاکراتبیرسٹر گوہر کی جانب سے علی امین گنڈاپور کو مذاکرات کا مکمل اختیار دیا گیا، پی ٹی آئی قیادت حکومتی مذکراتی ٹیم کے رویےکو مثبت سمجھ رہے ہیں
Baca lebih lajut »
زیادہ ورکرز جمع نہیں کرسکیں گے، پی ٹی آئی قیادت نے عمران سے 24 نومبرکی کال واپس لینے کی درخواست کردیکریک ڈاؤن اور وسیع تر ملکی مفاد میں کال واپس لینی چاہیے، سردیوں کے باعث ورکرز کو دھرنے پر بٹھانےمیں مشکلات آسکتی ہیں، بیرسٹر گوہر
Baca lebih lajut »
سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں توسیع سے کئی افسروں کی حق تلفی ہوگی: عمر ایوباس وقت صرف بھارت میں سپریم کورٹ کے 33 ججز ہیں، یہ لوگ ججز نہیں بڑھانا چاہ رہے : بیرسٹر گوہر
Baca lebih lajut »
بیرسٹر گوہر: بشری بی بی کسیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیںچیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بشری بی بی کسیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ وہ صرف کارکنوں کیلیے احتجاج کا حصہ بنی ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کے حکم کے تحت گولی چلی ہے اس کی تحقیقات ضرور ہونی چاہیے۔
Baca lebih lajut »