چہرے کو خوشگوار رکھنے اور خوبصورت بنانے کیلیے کینو کے چھلکے اور انڈوں کے چھلکوں کا استعمال اور اس کا رزلٹ آپ کو بھی حیرت زدہ کردے گا۔
سخت گرمی میں دھوپ میں کھڑا رہنے کی سزا، کمسن طالبعلم زندگی بھر کیلیے معذور ہوگیا
اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ماہر بیوٹیشن نے ایک بہترین اور انتہائی کم خرچ نسخہ بیان کیا جس کے استعمال سے آپ کی جلد نرم و ملائم اور چمکدار ہوجائے گی۔انہوں نے بتایا کہ اسے بنانے کیلیے صرف دوچیزیں درکار ہیں، پہلی چیز کینو کے چھلکوں کا پاؤڈر اور دوسری انڈوں کے چھلکوں کا پاؤڈر ان دونوں کو ایک ایک چمچ لے کر پانی کے ساتھ پیسٹ بنالیں۔
سارا دن میک اپ کی وجہ سے جو پگمینٹیشن ہوتی ہے خشکی یا دیگر خرابیاں پیدا ہوتی ہیں یہ پیسٹ اس کا خاتمہ کردے گا۔ اب اس سے روزانہ چہرے کا مساج کریں ایسا کرنے سے آپ کے چہرے کی جلد نرم ملائم ہوجائے گی اور سورج کی شعاعیں بھی آپ کے رنگ کو متاثر نہیں کرسکیں گی۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
گندم خریداری کا معاملہ: وزیراعظم نے پاسکو کے ایم ڈی اور جی ایم پروکیورمنٹ کو معطل کردیاوزیر اعظم نے گندم کی خریداری کا عمل صاف اور شفاف بنانے کے کیلئے سے ٹیکنالوجی کے استعمال اور موبائل فون ایپلی کیشن تیار کرنے کی تاکید کی
Baca lebih lajut »
صوبے میں 300 یونٹ تک فری بجلی دینےکے منصوبے پرکام کر رہے ہیں: وزیراعلیٰ سندھبلاول بھٹو نے صوبے کے ہر محلے اور ہر گاؤں میں پینےکا صاف پانی پہنچانے کا حکم دیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ
Baca lebih lajut »
تربوز کے چھلکوں سے صحت کو ہونے والے فائدے جانتے ہیں؟زیادہ تر افراد تربوز کے گلابی حصے کو کھاتے ہیں اور چھلکوں کو کچرے میں پھینک دیتے ہیں۔
Baca lebih lajut »
بہو میرا کہنا نہیں مانتی، بتائیں کیا کروں؟ ساس کی شکایتدنیا کے تقریباً تمام معاشروں میں ساس بہو کے جھگڑے اور چپقلش کا مسئلہ کئی صدیوں سے چلا آرہا ہے اور آج تک قائم ہے، کسی ساس کو اپنی بہو
Baca lebih lajut »
بھارت: داماد اور ساس ںے شادی کرلی، سُسر کی آشیرباد بھی حاصلداماد اور ساس کی شادی کا فیصلہ ہوا جس کے بعد دلیشور نے بیوی کو طلاق دی اور دونوں کی شادی کے انتظامات کروائے
Baca lebih lajut »
بچوں میں بلند فشار خون فالج کے امکانات 4 گنا تک بڑھا سکتا ہے، تحقیقتحقیق میں ایسے 25 ہزار 605 بچے اور نوجوانوں کا موازنہ ان بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ کیا جن کے ساتھ یہ مسئلہ نہیں تھا
Baca lebih lajut »