سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے بتادیا کہ اگر دفاعی چیمپئن انگلینڈ اور میزبان بھارت کی ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچتی ہیں تو پھر کیا ہوگا۔
بطور کمنٹیٹر خدمات انجام دینے والے مائیکل وان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ اور انڈیا آئی سی سی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچے تو پھر انھیں شکست دینا مشکل ہوگا۔ وہ سمجھتے ہیں کہ بھارت اپنی پرفارمنس کے ذریعے میزبان ملک کی جانب سے ورلڈکپ جیتنے کی روایت کو برقرار رکھے گا۔
انھوں نے کہا کہ بھارت اور انگلینڈ یہ دو ٹیمیں ہیں جن کا سیمی فائنل میں کوئی بھی سامنا نہیں کرنا چاہے گا۔ میزبان سائیڈ کے پاس ہر وہ چیز موجود ہے جو ورلڈکپ جیتنے کے لیے ضروری ہے۔ انگلینڈ کے سابق کپتان نے کہا کہ مجھے جو چیز کم لگتی ہے وہ ان کی ٹیم میں بائیں ہاتھ کے بیٹرز کی کمی ہے۔ پہلے سات بیٹر میں لیفٹ ہینڈر کے طور پر صرف روینڈر جڈیجا ہی موجود ہیں۔ رشبھ پنٹ کا ٹیم میں نہ ہونا بھارت کے لیے نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے۔
انھوں نے کہا بطور میزبان 2011 میں بھارت، 2015 میں آسٹریلیا اور 2019 میں انگلینڈ شوپیس ایونٹ کی ٹرافی اپنے نام کرچکے ہیں اس لیے اس بار بھی امکان ہے کہ میزبان سائیڈ ہی ٹرافی اٹھانے میں کامیاب رہے گی۔ واضح رہے کہ بھارت اپنے ملک میں منعقد ہونے والے ورلڈکپ میں بطور ہاٹ فیورٹ شرکت کررہا ہے۔ حال ہی میں ایشیا کپ کے فائنل میں بھی بلیو شرٹس نے سری لنکن ٹیم کو 10 وکٹوں کی عبرتناک شکست سے دوچار کیا تھا جب کہ باہمی سیریز میں آسٹریلیا کو بھی مات دی تھی۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
صرف ورلڈکپ کے سیمی فائنلز اور فائنل میچز کیلئے ریزرو ڈے ہوگاانٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ون ڈے ورلڈکپ میں بارش ہونے کی صورت میں صرف فائنل اور سیمی فائنل میچز کیلئے ریزرو ڈے موجود ہوگا۔بھارت کی میزبانی میں کھیلے
Baca lebih lajut »
قومی ورلڈ کپ اسکواڈ میں کن کھلاڑیوں کی کمی ہے؟ محمد حفیظ نے بتا دیامزید پڑھیں
Baca lebih lajut »
قومی ورلڈ کپ اسکواڈ میں کن کھلاڑیوں کی کمی ہے؟ محمد حفیظ نے بتا دیامزید پڑھیں
Baca lebih lajut »
’پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں آگے نہیں جائے گی‘ورلڈ کپ میں ٹیموں کی کارکردگی سے متعلق سابق کرکٹرز کی جانب سے رائے ظاہر کی جارہی ہے اور سیمی فائنلسٹ ٹیموں سے متعلق بھی بتایا جارہا ہے۔
Baca lebih lajut »
’پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں آگے نہیں جائے گی‘ورلڈ کپ میں ٹیموں کی کارکردگی سے متعلق سابق کرکٹرز کی جانب سے رائے ظاہر کی جارہی ہے اور سیمی فائنلسٹ ٹیموں سے متعلق بھی بتایا جارہا ہے۔
Baca lebih lajut »