قانون میں دیگر ایجنسیوں کو شامل کیا جاتا تو پھر غلط استعمال کا خطرہ تھا، اس قانون کا غلط استعمال کرنے والوں کےخلاف بھی کارروائی کی جائے گی: اعظم نذیر
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے انٹرسروسز انٹیلی جنس کوکال سُننے اور ریکارڈ کرنے کا اختیار دینے کے معاملے پر کہا ہے کہ 1966 کا قانون 1996 میں ترمیم کے ساتھ پیش کیا گیا، اسی قانون کے تحت کال ریکارڈ ہوتی ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ بے نظیر بھٹو کا سانحہ ہو یا دیگر معاملے اسی قانون کے تحت کال ٹریس ہوئیں، 1996 سے یہ قانون ہے اس دوران پانچ حکومتیں آئی ہیں کسی نے نہیں چھیڑا، اس قانون میں دیگر ایجنسیوں کو شامل کیا جاتا تو پھر غلط استعمال کا خطرہ تھا۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
آئی ایس آئی اور آئی بی براہ راست سروس پرووائیڈرز سے ڈیٹا لے سکتی ہیں: ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا بیانکسی کو فون ٹیپنگ کی اجازت دینے کا کوئی قانون موجود نہیں جو کچھ ہو رہا ہے وہ غیرقانونی ہے: جسٹس بابر کا آڈیو لیکس کیس میں ریمارکس
Baca lebih lajut »
جانوروں پر ظلم و تشدد کے بڑھتے واقعات کے حوالے سے قانون کیا کہتا ہے؟پاکستان میں سب سے کمزور قانون سازی جانوروں کے حوالے سے نظر آتی ہے، جانوروں کے حقوق و تحفظ کے حوالے سے ہمارے پاس 1890 کا قانون موجود ہے۔
Baca lebih lajut »
سِمیں بند نہ کرنے پر 20 کروڑ تک جرمانہ ہوسکتا ہے، ٹیلی کام کمپنیوں کی سینیٹ کمیٹی میں دہائیکمپنیوں کا مؤقف تھا کہ یہ غیر قانونی کام اور غیر قانونی جرمانہ ہے، کمپنیاں قانون نافذ کرنے والا ادارہ نہیں مگر ان سے وہ کام کروایا جارہا ہے۔
Baca lebih lajut »
20 کروڑ مسلمانوں کی آبادی لیکن مودی کی ’سب سے بڑی کابینہ‘ میں کسی ایک کو بھی جگہ کیوں نہ مل سکی؟انڈیا میں سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈیا کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی بھی مسلم رکن اسمبلی نے بطور وزیر حلف نہیں اٹھایا۔
Baca lebih lajut »
وفاقی بجٹ میں کفایت شعاری کے اقدامات کا اعلان نہ ہو سکااعلیٰ سطح کی کفایت شعاری کمیٹی نے جو تجاویز پیش کی تھیں وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر میں اُن تجاویز میں سے کسی کا بھی ذکر نہیں کیا
Baca lebih lajut »
مخصوص نشستوں کا کیس: موجودہ تنازع الیکشن کمیشن کی غلطیوں کی وجہ سے ہوا، عدالت کی ڈیوٹی نہیں غلطی ٹھیک کرے، سپریم کورٹعدالت انصاف کے تقاضوں کا نہیں آئین اور قانون کا اطلاق کرتی ہے؟ نظریہ ضرورت کے تمام فیصلوں میں انصاف کے تقاضوں کا ہی ذکر ہے: سپریم کورٹ
Baca lebih lajut »