یہ 2018ء کے انتخابات سے کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے۔ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید...
یہ 2018ء کے انتخابات سے کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے۔ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے صحافیوں کے ایک گروپ کو نیشنل سکیورٹی پر بریفنگ کیلئے بلایا اور گفتگو کے دوران کہنے لگے کہ مجھے سب پتہ ہے کہ لیٹ نائٹ آپ کی کیا سرگرمیاں ہیں؟ یہ سن کر وہاں موجود کچھ صحافیوں نے ایک دوسرے کو سوالیہ نظروں سے دیکھا اور پھر ایک ساتھی نے یہ کہہ کر بات گول کر دی کہ ان سرگرمیوں کا نیشنل سکیورٹی سے کوئی تعلق نہیں۔
باجوہ صاحب کو اس قسم کے جواب سننے کی عادت نہ تھی۔ انہوں نے پینترا بدلا اور کہا کہ مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ آپ کتنی کتنی تنخواہ لیتے ہیں؟ پھر خود ہی لقمہ دیا اور کہا کہ آپ کی تنخواہ تو میرے سے بھی زیادہ ہے۔ میں نے بولنے کیلئے زبان کھولی تو باجوہ نے کہا ہاں ہاں آپ کہیں گے کہ میری مراعات بہت زیادہ ہیں۔ ملازم بہت زیادہ ہیں لیکن تنخواہ تو آپ کی زیادہ ہے۔ ایک ساتھی نے بڑے احترام سے عرض کیا کہ سر جی! ہم میں سے ہر کسی نے بیس سال یا تیس سال پہلے میڈیا انڈسٹری میں قدم رکھا۔ جس طرح آپ کیپٹن سے جنرل بن...
یہ واقعات آپ کو اس لئے سنا رہا ہوں کہ کچھ دن پہلے آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کے سامنے بھاری پنشن لینے والے سرکاری ملازمین کی ایک فہرست رکھی ہے۔ یہ وہ فہرست ہے جو قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی۔ اس فہرست کے مطابق سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے 2023ء میں گیارہ لاکھ 66 ہزار روپے، ثاقب نثار نے 10 لاکھ 73 ہزار روپے، شیخ ریاض نے 16 لاکھ، عمر عطا بندیال نے 9 لاکھ 23 ہزار، عبدالحمید ڈوگر نے 14لاکھ اور ناصر الملک نے گیارہ لاکھ 20 ہزار روپے بطور ماہانہ پنشن وصول...
یہ فائدہ ان ریٹائرڈ ججوں، جرنیلوں اور بڑے افسران کو ہوگا جو پہلے ہی ماہانہ لاکھوں روپے بطور پنشن وصول کرتے ہیں۔ ان میں کچھ ایسے بھی ہیں جو ڈبل پنشن وصول کرتے ہیں۔ لمز لاہور میں سوشل پالیسی کے ایک استاد ڈاکٹر احسن رانا نے ’’ہیں کواکب کچھ‘‘ کے نام سے ایک کتاب لکھ ڈالی ہے جس میں انہوں نے مصدقہ اعداد و شمار کے ساتھ پاکستان کی معیشت اور سماج کا پوسٹ مارٹم کیا ہے۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
پنشن معاملے پر ای سی سی اجلاس کی اندرونی کہانی، ممبران کی متضاد رائے کے باعث حتمی فیصلہ نہ ہوسکاپنشن اسکیم لاگو کرنے سے پہلے رولز میں ترمیم ضروری ہے، رولز میں ترمیم کے بغیر پنشن اسکیم کا نفاذ ہو ہی نہیں سکتا: ممبران کی رائے
Baca lebih lajut »
بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کے حوالے سے بڑی خبر آگئیبجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ وفاق کے برابرہوگا، تنخواہوں کی مدمیں 596ارب اور پنشن مدمیں 445 ارب رکھے جائیں گے۔
Baca lebih lajut »
پنشن اصلاحات منظور لیکن اب اہلخانہ کو کتنا عرصہ پنشن ملے گی؟ ایسی خبر کہ ...اسلام آباد(ویب ڈیسک) وہ پنشن اصلاحات جن کا بہت چرچا تھا حکومت نے منظور کر لی ہیں اور ان میں متعدد پنشنز کی وصولی کی بندش اور اہل خانہ کےلیے صرف 10 سال تک پنشن کی فراہمی جیسے اقدامات شامل ہیں۔ جیونیوز کے مطابق حکومت خام پنشن کا حساب ریٹائرمنٹ سے پہلے آخری 24 ماہ کی تنخواہ کے 70 فیصد اوسط کی بنیاد پر لگائے گی۔یہ سمری وزارت دفاع، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن...
Baca lebih lajut »
اصلاحات منظور: اہل خانہ کو پنشن صرف 10 سال تک ملے گیحکومت خام پنشن کا حساب ریٹائرمنٹ سے پہلے آخری 24 ماہ کی تنخواہ کے 70 فیصد اوسط کی بنیاد پر لگائے گی
Baca lebih lajut »
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پنشن فنڈ کے قیام کی منظوری دیدیمسلح افواج کے لیے کنٹریبیوٹری پنشن اسکیم کا اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہوگا: اعلامیہ ای سی سی
Baca lebih lajut »
پنشن اسکیم میں مجوزہ ترامیم کی تفصیلات سامنے آگئیںمجوزہ ترامیم میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازم میاں اوربیوی کی ریٹائرمنٹ کے بعد کسی ایک کے فوت ہونے پر دونوں کی پنشن ملے گی۔
Baca lebih lajut »