اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان موجودہ قرض پروگرام کی دوسری قسط کے معاملہ پر مذاکرات کا آغاز اکتوبر کے آخری ہفتے میں ہونے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ کے موجودہ قرض پروگرام کی دوسری قسط کے معاملے پر پاکستان کے آئی ایم ایف کےساتھ مذاکرات اکتوبر کے آخری ہفتے میں ہونے کا امکان ہے، آئی ایم ایف کا وفد اکتوبر کے آخری ہفتے میں پاکستان آئے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے آئی ایم ایف کی آن لائن میٹنگ ہوئی ، جس میں پاکستان نے آئی ایم ایف کو واضح کیا کہ نگران حکومت کوئی نیاٹیکس نہیں لگائےگی، ایف بی آر کوئی نیا ٹیکس لگائے بغیر ٹیکس ہدف حاصل کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی کارکردگی سے آئی ایم ایف مطمئن ہے، آئی ایم ایف کو اکتوبر کے پہلے ہفتے میں معاشی کارکردگی اور رواں مالی سال جولائی تا ستمبر محصولات کا ڈیٹاپیش کیا جائے گا۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
پروگرام کی دوسری قسط: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات آئندہ ماہ کے آخر میں ہونے کا امکاناسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان موجودہ قرض پروگرام کی دوسری قسط کے معاملہ پر مذاکرات کا آغاز اکتوبر کے آخری ہفتے میں ہونے کا امکان ہے۔
Baca lebih lajut »
پاکستان میں امیر طبقے پر زیادہ ٹیکس عائد ہونا چاہیے، آئی ایم ایفآئی ایم ایف کا پاکستان سے توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لانے کا مطالبہ
Baca lebih lajut »
ورلڈکپ وارم اپ ؛ پاکستان اورنیوزی لینڈ آج مدمقابل ہونگےبھارت میں شیڈول ورلڈکپ کی تیاریوں کے سلسلے میں قومی ٹیم آج نیوزی لینڈ کیخلاف پہلا وارم اَپ میچ کھیلے گی۔رپورٹ کے مطابق پاکستان اور نیوزی لیںڈ کے درمیان
Baca lebih lajut »
پاکستان میں امیروں پر ٹیکس : آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ سامنے آگیااسلام آباد : ڈائریکٹر کمیونی کیشن آئی ایم ایف جولیا کوزک کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے پاکستان میں امیر سے زیادہ ٹیکس لیا جائے۔
Baca lebih lajut »
طاقتور دھڑوں اور سیاسی طبقے کے درمیان کوئی اتفاق رائے نہیں کہ کم از کم معیشت کو نقصان نہ پہنچے: حسین حقانی نے اہم سوال اٹھا دیالاہور ( خصوصی رپورٹ ) پاکستان کے طاقتور دھڑوں اور سیاسی طبقے کے درمیان کوئی اتفاق رائے نہیں ہے کہ سیاسی کشمکش اور غیر سیاسی مداخلتوں کی صورت میں بھی کم
Baca lebih lajut »