بچی کے والدین نے کہا کہ بیٹی 2 اکتوبر کو گھر میں گری جس سے اس کو گہری چوٹ آئی تھی: ایف آئی آر کا متن
/ اسکرین گریب
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر طالبہ سے مبینہ زیادتی کی خبروائرل ہوئی، واقعے کی تصدیق کے لیے مختلف طلبا و طالبات سے دریافت کیا گیا جب کہ متعلقہ لڑکی اور اس کے والدین نے واقعےکی مکمل تردید کی۔ حکام کے مطابق متعلقہ کالج کیمپس کی پرنسپل کا کہنا ہے کہ سکیورٹی گارڈ اور سی سی ٹی وی پولیس کی تحویل میں ہے۔گزشتہ روز پنجاب حکومت کی تحقیقاتی کمیٹی نے بھی اسپتال میں داخل رہنے والی لڑکی اور والدین سےگھر پر 3 گھنٹے ملاقات کی جہاں طالبہ، والدین اور طالب علموں کے بیانات ریکارڈ کیے۔دوسری جانب لاہور میں نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے خلاف فیصل آباد، جہلم، وہاڑی اور بورے والا میں آج پھر طلبہ نے احتجاجی مظاہرے...
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
گورنر پنجاب کا نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعہ پر اظہار تشویشسیکریٹری ہائر ایجوکیشن کو انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
Baca lebih lajut »
طالبہ سے مبینہ زیادتی: طلبہ دوسرے روز بھی سراپا احتجاج، پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنالاہور کے ساتھ ساتھ پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی کالج کے طلبہ احتجاج میں شامل ہوگئے ہیں
Baca lebih lajut »
کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی: وزیراعلیٰ پنجاب نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدیکمیٹی کالج انتظامیہ کا فوری رسپانس اور پولیس کے معاملے سے نمٹنے سمیت تمام پہلوؤں کا جائزہ لے گی: حکام
Baca lebih lajut »
شکیب الحسن کی مشکلات میں اضافہ، ہیرا پھیری کرنے پر 50 لاکھ جرمانہ عائدگزشتہ ماہ بنگلا دیش کے اسٹار کرکٹ آل راؤنڈر اور عوامی لیگ سے تعلق رکھنے والے سابق رکن اسمبلی شکیب الحسن پر ڈھاکا میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
Baca lebih lajut »
بنگلادیشی آل راؤنڈر شکیب الحسن نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیاگزشتہ ماہ بنگلا دیش کے اسٹار کرکٹ آل راؤنڈر اور عوامی لیگ سے تعلق رکھنے والے سابق رکن اسمبلی شکیب الحسن پر ڈھاکا میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
Baca lebih lajut »
لاہور: پولیس کا طالبہ سے زیادتی کی تصدیق سے گریز، طلبہ کا کینال روڈ پر احتجاجسکیورٹی گارڈ پولیس تحویل میں ہے لیکن وہ واقعے سے انکاری ہے: پولیس
Baca lebih lajut »