پاکستان سمیت افغانستان کے بیشتر ہمسایہ ممالک القاعدہ، دولت اسلامیہ اور ٹی ٹی پی جیسی تنظیموں سے منسلک عسکریت پسند گروپوں کی افغاستان میں موجودگی سے کافی پریشان ہیں۔
طالبان ایک سخت گیر اسلام پسند گروپ ہے، جو اسلامی قانون کی انتہائی سخت تشریح پر عمل پیرا ہے۔ خیال رہے کہ طالبان نے پہلی بار سنہ 1996 میں افغانستان کا کنٹرول سنبھالا تھا۔
ملک میں خواتین کو اب کام کرنے کی اجازت نہیں ہے اور لڑکیاں اور نوجوان خواتین سیکنڈری سکول یا یونیورسٹی میں نہیں جا سکتیں۔ گذشتہ ہفتوں کے دوران بہت سے نوجوان شہریوں کو بھی تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا ہے۔ لندن میں ایس او اے ایس کی ڈاکٹر اورزالہ نعمت کہتی ہیں کہ ’فیصلہ سازی پر اجارہ داری ایک شخص کے پاس ہے۔۔۔ سپریم لیڈر، ہیبت اللہ اخوندزادہ۔‘
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
امریکہ نے اسرائیل کو حیران کن سہولت فراہم کرنے کا اعلان کر دیاواشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)جوبائیڈن انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو امریکی ویزے ویور پروگرام (VWP) میں داخل کر رہی ہے جس میں 30 نومبر سے
Baca lebih lajut »
افغانستان میں پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث 200عسکریت پسند گرفتارکابل : افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے پاکستان کے خلاف سرحد پار حملے کرنے میں ملوث 200 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کرلیا۔
Baca lebih lajut »
افغانستان میں پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث 200عسکریت پسند گرفتارکابل : افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے پاکستان کے خلاف سرحد پار حملے کرنے میں ملوث 200 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کرلیا۔
Baca lebih lajut »