میں ذاتی طور پر مذاکرات کے حق میں ہوں مگر فی الوقت مذاکرات نہیں ہورہے، ڈیڈ لائن تو تب ہوگی جب ہم مذاکرات کی بات کریں
اسلام آباد: وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ دھمکیوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے ہم اسلام آباد میں کسی قسم کے احتجاج کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا اور چئیرمین پی ٹی آئی کل بھی عمران خان سے ملے تھے عوام فیصلہ کرے کہ ان ہی اوقات میں کیوں احتجاج کیا جاتا ہے؟ عوام دیکھے کہ اس صورتحال کا فائدہ کس کو ہوتا ہے؟ وزیر داخلہ نے کہا کہ احتجاج کے سبب مختلف جگہوں پر موبائل سروس بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کل رات کو ہوجائے گا، وزیراعلی کے پی کے ساتھ بات ہوتی رہتی ہے دہشت گردی کے کیسز کے حوالے سے بات چیت جاری رہتی ہے، پارا چنار میں مسافر بسوں پر فائرنگ میں 38 لوگ شہید ہوچکے ہیں خیبرپختونخوا سے ابھی ابھی ایف سی کی 15 پلاٹونز کی درخواست آئی ہے۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم نے حکومت کیساتھ مذاکرات کی بات مان لیعلی امین مذاکرات کی اجازت مانگنے نہیں گئے، بانی پی ٹی آئی نے احتجاج سے متعلق ہدایات دیں: پشاور میں پریس کانفرنس
Baca lebih lajut »
آئیڈیاز 2024: کراچی میں دفعہ 144 نافذ، 5 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندیکراچی میں 18 سے24 نومبر تک احتجاج یا دھرنے کی اجازت نہیں ہوگی: نوٹیفکیشن
Baca lebih lajut »
خیبرپختونخوا میں 2 عشروں سے آپریشن ہورہا ہے مگر امن نہیں آسکا، حافظ نعیماب مزید کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، ضلع کرم کا مسئلہ حل کرنے کیلیے گرینڈ جرگہ بلایا جائے، امیر جماعت اسلامی
Baca lebih lajut »
ایپکس کمیٹی اجلاس میں کسی کو کسی سیاسی بات کا کوئی سیاسی جواب نہیں ملا: احسن اقبالکمیٹی اجلاس کا دو ٹوک پیغام تھا کہ سیاسی اور معاشی بحالی کے حوالے سے کسی کو کھیلنے نہیں دیں گے: وفاقی وزیر
Baca lebih lajut »
اڈیالہ جیل میں نیا جدید سسٹم نصب، ملاقاتیوں کو شرائط پوری کرنا ہوں گیقومی شناختی کارڈ کے بغیر جیل میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، ملاقاتی کے فنگر پرنٹس بھی لیے جائیں گے
Baca lebih lajut »
شیخ وقاص نے احتجاج سے قبل کسی بھی قسم کے مذاکرات کا امکان مسترد کردیاجب تک احتجاج کے اہداف حاصل نہیں ہوں گے وہاں سے نہیں اٹھیں گے: رہنما پی ٹی آئی
Baca lebih lajut »