اجلاس 2 گھنٹے 15 منٹ تاخیر سے شروع ہوا، وزیرخزانہ خیبر پختونخوا آفتاب عالم بجٹ پیش کر رہے ہیں
وزیرخزانہ خیبر پختونخوا آفتاب عالم بجٹ پیش کر رہے ہیں، اس موقع پر وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور ایوان میں موجود ہیں۔خیبرپختونخوا کا آئندہ مالی سال کا بجٹ 100 ارب سرپلس ہے۔
دستاویز کے مطابق صوبائی حکومت 93 ارب 50 کروڑ روپے اپنے وسائل سے اکٹھے کرے گی، ٹیکسیشن کی مد میں صوبائی حکومت کا 63 ارب 19کروڑکا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ دستاویز کے مطابق 10 ارب 97 کروڑ ادویات کی خریداری کے لیے مختص کرنےکی تجویز اور 26 ارب 70 کروڑ گندم کی سبسڈی کے لیے رکھنے کی تجویز ہے، طلبہ کو مفت کتب کی فراہمی کے لیے 9 ارب مختص کرنےکی تجویز ہے، بی آر ٹی کی سبسڈی کےلیے 3 ارب رکھنےکی تجویز ہے۔
دستاویز کے مطابق نجی شعبےکے تعاون سے 4 بڑے منصوبے شروع کیےجائیں گے، منصوبوں میں دیر موٹروے، ڈی آئی خان موٹروے، بنوں لنک روڈ اور ہکلہ یارک موٹروے بھی شامل ہے۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
مالی سال 25-2024 کا وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکانآئندہ مالی سال 25-2024 کے لیے وفاقی بجٹ اگلے ماہ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے جس میں 9300 ارب خسارے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
Baca lebih lajut »
وزیراعظم کو آئی ایم ایف کا 18 ہزار ارب کا مجوزہ بجٹ پیشآئندہ بجٹ کا حجم رواں سال کے بجٹ سے 24 فیصد زیادہ
Baca lebih lajut »
خیبرپختونخوا حکومت نے بجٹ میں کس منصوبے کیلئے کتنی رقم مختص کی؟خیبر پختونخوا کا مالی سال 25-2024 کا بجٹ 100 ارب روپے سرپلس ہے
Baca lebih lajut »
وفاقی بجٹ 25-2024: اقتصادی سروے کے خدوخال کی تیاریاںاسلام آباد : وفاقی بجٹ 25-2024کیلئےاقتصادی سروے کے خدوخال کی تیاریاں جاری ہے، رواں مالی سال کیلئے مقررکردہ معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہونے کا امکان ہے۔
Baca lebih lajut »
آئندہ بجٹ میں سخت ترین کفایت شعاری مہم : تنخواہوں کے حوالے سے اہم خبراسلام آباد : آئندہ بجٹ میں سخت ترین کفایت شعاری مہم کی تجویز دے دی گئی، آئندہ بجٹ میں تنخواہ مختص نہیں۔
Baca lebih lajut »
آئندہ مالی سال دوست ممالک سے کتنے ارب کا قرض رول اوور کرایا جائے گا؟اسلام آباد : آئندہ مالی سال دوست ممالک سے قرض رول اوور کرانے کی تفصیلات سامنے آگئیں ، جن میں سعودی عرب ، یواے ای اور چین شامل ہیں۔
Baca lebih lajut »