مراد سعید صوبے کے انتظامی معاملات میں کوئی مداخلت نہیں کر رہے، شکیل خان کے معاملے پر وزیراعلیٰ نے مراد سعید سےکوئی بات چیت نہیں کی: بیرسٹر سیف
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور مراد سعید میں رابطے کی خبر کی تر دید کر دی۔
پارٹی ذرائع کے مطابق مراد سعید روپوشی کے باوجود کے پی حکومت اور پارٹی کے اہم فیصلے کرنے والوں میں شامل ہیں جن میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سمیت متعدد دیگر رہنما سابق وفاقی وزیر سے رابطے میں ہیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ شکیل خان سے متعلق فیصلہ گڈ گورننس کمیٹی رپورٹ کے تناظر میں کیا گیا، عاطف خان سے متعلق بھی وزیراعلیٰ کا مراد سعید سے کوئی رابطہ نہیں، مخالفین غلط خبریں پھیلا کر سیاسی فائدہ اٹھانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
حکومت سے براہ راست مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، چیئرمین پی ٹی آئیبیرسٹر گوہر علی خان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے مذاکرات کی بات کرنے کی تردید کر دی
Baca lebih lajut »
ایسی کوئی تجویززیرغورنہیں چیف جسٹس کی تعیناتی کا ابھی سے نوٹیفکیشن کردیا جائے: وزیراطلاعاتعمران خان سے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کا براہ راست رابطہ نہیں ہوا، حکومت نے علی امین گنڈاپور سے گزارش کی تھی، انہوں نے آگے پیغام پہنچایا: عطا تارڑ
Baca lebih lajut »
وزیراعلیٰ کے پی علی امین کی 9 مئی کے 4 مقدمات میں عبوری ضمانت منظورعلی امین گنڈاپور 9 مئی مقدمات کی سماعت کے سلسلے میں فیصل آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش ہوئے
Baca lebih lajut »
اسلام آباد جلسہ منسوخی پر پی ٹی آئی کے کارکنوں میں 5،5 ہزار روپے تقسیموزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے صوابی پہنچ کر کارکنوں اور گاڑیوں کے ڈرائیوروں میں 5،5 ہزار روپے تقسیم کیے
Baca lebih lajut »
پنجاب اور سندھ کے کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف مشترکہ آپریشن کی تجویزمشترکہ آپریشن کی تجویز مراد علی شاہ نے دی، پنجاب حکومت نے ہائی ویلیو ڈاکو کے سر کی قیمت ایک کروڑ مقرر کردی
Baca lebih lajut »
بھارت: غیر اخلاقی ویڈیوز لیک کرنے پر لڑکی نے بوائے فرینڈ کو قتل کر دیا، لاش ٹکڑے کر کے پھینک دیلالیتھا نے جے پرکاش کو اپنے گھر والوں کی مدد سے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا اور اس کی لاش تھیلے میں پیک کر کے پھینک دی
Baca lebih lajut »