مزید پڑھیں
اسرائیل کا غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر حملہ، مسجد کو بھی نشانہ بنا ڈالا، شہدا کی تعداد 4 ہزار سے زائد ہو گئیمصر کے فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ سرحدی محافظوں کی ایک غیر متعینہ تعداد کو غزہ کی سرحد کے قریب "غلطی سے اسرائیلی ٹینک سے فائر کیے گئے گولے لگے ہیں۔مصری فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غیر ارادی واقعے پر فوری طور پر افسوس کا اظہار کیا اور اسرائیلی تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے مصری فوج کو نشانہ بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ٹینک نے غلطی سے مصری فوجیوں کونشانہ بنایا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی سرحد لبنان، اردن اور مصر سے بھی ملتی ہے۔ اسرائیل کا لبنان کی طرف کا محاذ بھی گرم ہے جہاں حزب اللہ سے اس کی لڑائی جاری ہے۔
Indonesia Berita Terbaru, Indonesia Berita utama
Similar News:Anda juga dapat membaca berita serupa dengan ini yang kami kumpulkan dari sumber berita lain.
فوجی کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی آرمی کا حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہاسرائیلی فوج نے اپنے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد لبنان کی سرحد پر حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ کیا جس کی ویڈیو ایکس (ٹوئٹر) پر جاری کردی۔
Baca lebih lajut »
فوجی کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی آرمی کا حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہاسرائیلی فوج نے اپنے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد لبنان کی سرحد پر حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ کیا جس کی ویڈیو ایکس (ٹوئٹر) پر جاری کردی۔
Baca lebih lajut »
نگراں وزیراعظم کا فلسطینی صدر سے رابطہ، پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کی یقین دہانیوزیرِ اعظم نے اسرائیل کی بمباری اور جارحیت کو دانستہ اور قابل نفرت قرار دیا
Baca lebih lajut »
امریکا اور یورپ کا اسرائیل پر زمینی کارروائی نہ کرنے کیلئے دباؤامریکی اور یورپی حکومتیں اسرائیل پر غزہ پر ممکنہ زمینی حملہ روکنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہیں تاکہ حماس کے ہاتھوں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی
Baca lebih lajut »
امریکا اور یورپ کا اسرائیل پر زمینی کارروائی نہ کرنے کیلئے دباؤامریکی اور یورپی حکومتیں اسرائیل پر غزہ پر ممکنہ زمینی حملہ روکنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہیں تاکہ حماس کے ہاتھوں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی
Baca lebih lajut »
غزہ اسپتال کے ڈاکٹر کی عالمی طاقتوں سے درد مندانہ اپیلاسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ اسپتال پر کی جانے والی بمباری سے انسانیت بھی شرما گئی، اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے عالمی طاقتوں سے التجا کی ہے کہ
Baca lebih lajut »